پہلے ’’اناللہ و انا الیہ راجعون‘‘ کہا تھا، آج باقاعدہ تدفین ہو گئی: ڈاکٹر طاہرالقادری
طہارت کے سرٹیفکیٹ کی کالک جے آئی ٹی کے منہ پر ملی جائے گی، کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب
یہاں 100 لوگوں کو گولیاں مار دی جائیں تو فیصلہ نہیں آتا، سات سمندر پار کی کرپشن کا کیا آئے گا
لاہور (20 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ جہاں سے چلا وہیں آ گیا۔ طہارت کے سرٹیفکیٹ کی کالک جے آئی ٹی کے منہ پر ملی جائے گی۔ بنچ نے جو سوالات دہرائے انکے جواب لینے تو وکلاء عدالت آئے تھے۔ بہت پہلے کہا تھا ’’اناللہ و انا الیہ راجعون‘‘ آج پانامہ کی با ضابطہ تدفین ہو گئی، قوم فاتحہ پڑھے اور صبر کرے، یہاں پر 100 لوگوں کو گولیاں مار دی جائیں فیصلہ تو کیا رپورٹ بھی نہیں آتی یہ تو سات سمندر پار کی کرپشن ہے۔ عوام کو کسی ادارے سے نہیں سڑکوں پر نکلنے سے ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ اس اعتبار سے تاریخی ہے کہ جنہوں نے رٹ کی وہ بھی خوش ہیں اور جن کے خلاف رٹ ہوئی وہ بھی مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔ ایک سال تک قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا گیا، اب 540 صفحات کے فیصلے کی ایک طویل عرصہ تشریح ہوتی رہے گی، مگر قوم کا خزانہ لوٹنے والوں کو کچھ نہیں ہو گا۔ بنچ کے معزز اراکین نے بڑے محتاط انداز سے کہا کہ لندن فلیٹس کی جو منی ٹریل قطری خط کے حوالے سے پیش کی گئی اس سے متفق نہیں، اگر بنچ منی ٹریل سے مطمئن نہیں تو پھر فیصلہ تو آ گیا، جے آئی ٹی نے کس چیز کی تحقیق کرنی ہے۔ وزیراعظم نے واشگاف انداز میں کہہ دیا تھا کہ میں فیصلے سننے نہیں آیا۔ انہوں نے کہاکہ جن عہدیداروں کا وزیراعظم اپنے ہاتھوں سے تقرر کرتے ہیں وہ ملازم وزیراعظم کو سلیوٹ کریں گے یا وزیراعظم سے سوال و جواب کریں گے۔
تبصرہ