کابینہ کا ایئرپورٹس پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ توہین عدالت ہے: عوامی تحریک کور کمیٹی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 18 اپریل کو کیس کی سماعت کیلئے تاریخ مقرر کر رکھی ہے، ایکشن لیا جائے
ایئرپورٹس کا درجہ قومی تنصیبات والا ہے، ’’آؤٹ آف سورس‘‘ کرناملکی مفاد کے خلاف ہے، ترجمان
عوام نے کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دئیے تو حکمرانوں اور حواریوں کی ضمانتیں ضبط ہونگی
لاہور (15 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی نے وفاقی کابینہ کی طرف سے ایئرپورٹس کی مینجمنٹ کو آؤٹ سورس کرنے کی منظوری کو ملکی مفاد کے خلاف اور اعلانیہ توہین عدالت قرار دیتے ہوئے سخت ایکشن لیے جانے کا مطالبہ کیا ہے، کور کمیٹی کے ممبران خرم نواز گنڈاپور، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر اور بریگیڈیئر (ر) محمد مشتاق نے کہا ہے کہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے ایئرپورٹس کی مینجمنٹ کو آؤٹ سورس کرنے کے حکومتی اقدام کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ملازمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے اور اس کیس کی سماعت 18 اپریل کو ہو رہی ہے مگر 12 اپریل کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایئرپورٹس مینجمنٹ اور دیکھ بھال کے امور کو آؤٹ سورس کرنے کی باضابطہ منظوری دے دی گئی ہے جو عدلیہ اور ملکی مفاد کے ساتھ ایک سنگین مذاق ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان ممبر سنٹرل کور کمیٹی نوراللہ صدیقی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملکی ایئرپورٹس کا درجہ قومی تنصیبات والا ہے، انہیں پرائیویٹائز کرنا کسی صورت ملکی مفاد میں نہیں ہے، گھر کے دروازوں پر غیر ملکیوں کو بٹھانا گھر کے امن اور سکیورٹی کو اپنے ہاتھوں سے تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ ایئرپورٹس کو آؤٹ سورس کرنا حکومتی نااہلی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے۔ حکومت کو اس فیصلے کی کسی صورت اجازت نہیں ملنی چاہیے۔ موجودہ حکمران جب سے برسراقتدار آئے ہیں موٹرویز، تاریخی عمارتوں کو گروی رکھ کر قرضے لے رہے ہیں اور اب نوبت قومی تنصیبات کو گروی رکھنے تک آ پہنچی ہے۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنما ممبر کور کمیٹی ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا کہ ملک بھر میں 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مریض، بوڑھے، بچے، گھریلو خواتین اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے کروڑوں مزدور حکمرانوں کو بددعائیں دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اشرافیہ نے انتخابی مہم کے دوران لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے جتنے بھی دعوے کیے تھے وہ سب جھوٹ کا پلندا ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں عوام نے کھوکھلے نعروں کی بجائے کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیا تو موجودہ حکمرانوں اور ان کے حواریوں کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی۔
تبصرہ