لٹل مانچسٹر فیصل آباد کے عوام صاف پانی اور ہوا کو ترس رہے ہیں: بشارت جسپال
لاء اینڈ آرڈر، ماحولیاتی آلودگی اور بی ایچ یو کی عدم فعالیت بڑے
مسائل ہیں
پنجاب حکومت کی اشتہاری مہم کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں، صدر عوامی تحریک سنٹرل
پنجاب
لاہور
(15 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ
فیصل آباد کے حوالے سے پنجاب حکومت کی اشتہاری مہم کا زمینی حقائق سے دور کا بھی واسطہ
نہیں، لٹل مانچسٹر فیصل آباد کے عوام صاف پانی اور صاف ہوا کو ترس رہے ہیں، دنیا کا
تیسرا بڑا شہر آلودگی کے اعتبار سے ٹاپ ٹین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، فیصل آباد میں
حد سے تجاوز کرجانے والی آلودگی کی وجہ سے قبل ازوقت اموات میں تشویشناک حد تک اضافہ
ہو چکا ہے، ہیپاٹائٹس کے بعد کینسر تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے، جلدی اور سانس کی بیماریاں
عام ہیں مگر یہاں پرصحت کی سہولتیں برائے نام ہیں۔ ہسپتالوں میں ایک بیڈ پر ایک سے
زائد مریضوں کو لٹایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے تمام دیہاتوں میں موجود
بے ایچ یو غیر فعال ہے نہ وہاں پر ڈاکٹر ہے نہ دوائی، غریب مریضوں کے پاس عطائیوں کے
پاس جا کر دولت اور صحت برباد کرنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی
شدید گرمی میں گرم کوٹ والی تصویروں پر مبنی اشتہارات میں جو دعوے کیے گئے ہیں ان پر
فیصل آباد کے عوام ہنس رہے ہیں۔
فیصل آباد ڈسٹرکٹ کے عہدیداروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے بشارت جسپال نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال بد سے بدتر ہو چکی ہے۔ فیصل آباد کی طرف آنے والی شاہراہوں پر سرشام ڈاکو ناکے لگ جاتے ہیں، پولیس نے جرائم کی شرح قابو میں رکھنے کیلئے ڈکیتیوں کے مقدمات درج کرنا چھوڑ دیے ہیں، لٹنے والے شہریوں سے درخواستیں لے کر فائلوں میں رکھ لی جاتی ہیں۔ فیصل آباد کا کوئی تاجر، صنعتکار بھتہ دیے بغیر کاروبار جاری نہیں رکھ سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیصل آباد ڈسٹرکٹ کے کسانوں کا سب سے بڑا مسئلہ زرعی پانی ہے کیونکہ یہاں زیر زمین پانی کڑوا ہے اور کاشتکاری کا زیادہ تر انحصار نہری پانی پر ہے مگر واٹر مینجمنٹ نہ ہونے اور پختہ کھال پروگرام بند ہونے سے 40 فیصد پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لگ بھگ ایک کروڑ آبادی والے شہر فیصل آباد کو لاہور کی طرز پر میگا ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے میگا منصوبہ شروع کیا جائے۔
تبصرہ