وزیراعلیٰ پنجاب مشتاق سکھیرا کو معاون خصوصی بنانا چاہتے ہیں : رہنماء عوامی تحریک
شریف برادران، رانا ثناء اللہ، ڈاکٹر توقیر اور مشتاق سکھیرا کو تنہا چھوڑنے کا رسک نہیں لے سکتے، خرم نواز گنڈا پور
آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ڈی آئی جی رانا عبد الجبار و دیگر افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کرینگے
لاہور (11 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مشتاق سکھیرا کو بطور انعام اپنا معاون خصوصی بنانا چاہتے ہیں۔ شریف برادران، رانا ثناء اللہ، ڈاکٹر توقیر شاہ اور مشتاق سکھیرا کو تنہا چھوڑنے کا رسک نہیں لے سکتے کیونکہ یہ تینوں افراد شریف برادران کے معاشی جرائم اور قتل و غارت گری کے چشم دید گواہ اور راوی ہیں۔ وہ گزشتہ روز یہاں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کیس کے جائزہ کیلئے منعقدہ اجلاس سے گفتگو کر رہے تھے۔ اجلاس میں سید الطاف حسین شاہ، جی ایم ملک، جواد حامد، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ و دیگر نے شرکت کی۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جو بیورو کریٹس ماورائے قانون و اخلاق شریف برادران کیلئے خدمات انجام دیتے ہیں تو یہ ریٹائرمنٹ پر بھی ان کا خاص خیال رکھتے ہیں اور انہیں خاموش رہنے کی قیمت ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق سکھیرا پنجاب کی تاریخ کے ناکام ترین آئی جی ہیں جن کے دامن پر ماڈل ٹاؤن کے 14 بے گناہ شہریوں کے خون کے دھبے ہیں۔ ان کے دور میں پنجاب جرائم کی دلدل بنا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر بڑے بڑے وفادار مسعود و محمود بننے کیلئے پر تولیں گے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کے مدعی جواد حامد نے کہا کہ 12 اپریل سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کی انسداد دہشتگردی عدالت میں تاریخ ہے، کل اے ٹی سی جج سے استدعا کرینگے کہ وہ ڈی آئی جی رانا عبد الجبار سمیت ملزم ایس پیز کی طلبی کے وارنٹ جاری کریں۔ انہوں نے کہاکہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے منتظر ہیں۔
تبصرہ