کلبھوشن کی پھانسی کا اعلان وزیراعظم کو کرنا چاہیے تھا: خرم نواز گنڈاپور
آئی ایس پی آر کے اعلان کے بعد کئی گھنٹے تک حکومت کو چپ لگی رہی، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن شام میں زخمیوں کو ادویات اور خوراک مہیا کررہی ہے، اجلاس سے خطاب
لاہور (10 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کے ساتھ کھیلنے والے اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کی سرپرستی کرنے والے راء کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت سے ملنے والی سزائے موت کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں یہی نیٹ ورک ملوث رہا، مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ کلبھوشن کے مقدمہ کی کارروائی فوجی عدالت میں چلی اگر یہ کیس حکومت یا وزارت داخلہ کو ریفر کر دیا جاتا تو کلبھوشن اب تک اعزاز و اکرام کے ساتھ انڈیا جا چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کو تین ماہ تک کام کرنے سے روکا گیا ورنہ یہ فیصلہ بہت پہلے ہو چکا ہوتا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اس کے امن اور اس کے عوام کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے جملہ عناصر کے ساتھ یہی سلوک ہونا چاہیے، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی طرف سے کلبھوشن کی پھانسی کی خبر کے کئی گھنٹے تک حکومت کو چپ لگی رہی، کیا ہی اچھا ہوتا اگر پھانسی کے فیصلے کا اعلان وزیراعظم خود کرتے مگر افسوس آج کے دن تک وزیراعظم کو کلھبوشن کا نام لے کر مذمت کرنے کی توفیق تک نہ ہوئی۔
خرم نواز گنڈاپور نے اجلاس میں شام پر امریکی میزائل حملہ اور وہاں کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شام کے سیاسی حل کے فیصلے واشنگٹن یا ماسکو کی بجائے او آئی سی میں ہونے چاہئیں اور او آئی سی کو اس پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر ہمیں افسوس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کو بھی چاہیے کہ وہ ہر قسم کی مصلحت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شام کے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اپنا عالمی کردار ادا کرے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن پاکستان اور عالم اسلام کی واحد فلاحی تنظیم ہے جو اس وقت شام میں زخمیوں کے لیے طبی امداد اور انہیں ادویات اور خوراک مہیا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ کے دن بدن بگڑتے ہوئے حالات پر گہری تشویش ہے۔ پاکستان عالم اسلام کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے شام کے مسئلہ کے حل کیلئے اپنا اسلامی، سفارتی کردار ادا کرے۔
تبصرہ