آئی جی پنجاب کو عہدہ سے الگ کرنے کیلئے عوامی تحریک کی رٹ پٹیشن دائر
عدالت سانحہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کا
حکم جاری کرے: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈزکی طلبی کیلئے قانونی جنگ لڑیں گے :خرم نواز گنڈا پور
لاہور (11 فروری 2017) عوامی تحریک کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکی گئی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ میں آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، رانا عبدالجبار ڈی آئی جی آپریشنز، کیپٹن (ر) محمد عثمان اور دیگر پولیس افسران کو طلب کئے جانے پر انہیں عہدوں سے الگ کیا جائے۔ رٹ پٹیشن سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور کی طرف دائر کی گئی ہے۔ رٹ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسران کو چونکہ استغاثہ میں بطور ملزم طلب کیا گیا ہے، وہ ان عہدوں کے اہل نہیں رہے، لہذا قانونی، اخلاقی اور آئینی طور پر ان ملزمان کو اپنے عہدوں سے علیحدہ ہو کر عدالت میں پیش ہونا چاہیے تو انہیں PEEDA ایکٹ 2006 کے تحت عہدہ سے الگ کیا جائے تاکہ وہ اپنی سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈز وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزراء کے ٹرائل اور عدالت میں طلبی کیلئے قانونی جنگ لڑیں گے۔ حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسران کو نواز رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا اور سانحہ میں ملوث پولیس افسران کو قتل و غارت گری میں ملوث قرار دیا گیا تھا اس رپورٹ کو بھی بطور ثبوت عدالت میں پیش کیا ہے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان جو حکومتوں میں بیٹھے ہیں اور جو انکے آلہ کار بنے سب کو عدالت میں اپنے کئے کا جواب دینا پڑے گا اس کیلئے عوامی تحریک ہائی کورٹ بھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ذمہ دار قرار پائے جانیوالے پولیس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم جاری کرے۔
تبصرہ