کرپشن میں ملوث ارباب اقتدارکے ذاتی کاروبار خوب ترقی کر رہے ہیں: بشارت جسپال
ملک میں کرپشن اور دہشتگردی کا راج قائم ہے، ذمہ دار حکمران ہیں
سٹیٹس کو کی پیداوار حکمرانوں نے سیاسی، سماجی اور معاشی استحصال کو جمہوریت کا نام دے دیا
کرپٹ حکمرانوں سے نجات کیلئے قوم کو اجتماعی دعا کرنا ہو گی، صوبائی صدر عوامی تحریک
لاہور
(29 جنوری 2017) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ
کرپٹ حکمران عوام کو بنیادی سہولیات، صحت، تعلیم، روزگار اور تحفظ دینے میں مکمل طور
پر ناکام ہو چکے ہیں۔ پانامہ کرپشن میں ملوث ارباب اقتدارکے ذاتی کاروبار خوب ترقی
کر رہے ہیں۔ ملکی اداروں کو بدنیتی سے تباہ کیا جا رہا ہے۔ نا اہل حکمرانوں کی وجہ
سے ملک اور عوام بے پناہ مسائل کی دلدل میں دھنس چکے ہیں۔ کرپٹ حکمرانوں سے نجات کیلئے
قوم کو اجتماعی دعا کرنا ہو گی۔ بجلی اور سوئی گیس کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا
ہے، عوام ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ بچے، بڑے اور بزرگ فاقوں کی حالت میں سکول اور دفاتر
جارہے ہیں۔ عوام لوڈشیڈنگ، بے روزگاری، بھوک، دہشتگردی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان
ہیں، انکے حقوق کی کسی کو فکر نہیں۔ ملک میں کرپشن اور دہشتگردی کا راج قائم ہے، ذمہ
دار موجودہ حکمران ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے
ماہانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری سنٹرل پنجاب مشتاق نوناری
ایڈووکیٹ، عارف چوہدری، تنویر اعظم سندھو، آصف سلہریا، الیاس میر، نعیم الدین چوہدری،
افضل گجر، راجہ ندیم و دیگر صوبائی رہنماء موجود تھے۔
بشارت جسپال نے کہا کہ وقت قریب ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ایک ایک قطرہ خون کا حساب اور قصاص لیا جائے گا۔ شہداء کے انصاف کیلئے قانونی اور عوامی جدوجہد جاری رہے گی، انصاف کیلئے ہر حد تک جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد حکمرانوں نے 14 معصوم اور نہتے کارکنوں کا قتل عام کیا، 80 سے زائد بے گناہوں کو گولیوں سے چھلنی کیا۔ کیا اسے جمہوریت کہتے ہیں؟ کرپٹ حکمران اور انکے وفادارخوفزدہ ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف مل کر رہے گا۔ حکمرانوں کے ہزاروں ایکڑ پر پھیلے محلات بیرون ملک پر پھیلی ہوئی بزنس ایمپائرز کا کڑا احتساب ہو گا۔ قاتلوں کا ٹھکانہ اب جیل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا طرز حکمرانی قائداعظم کی فکر اور آئین پاکستان سے متصادم ہے۔ جمہوریت میں افراد نہیں ادارے اور عوام طاقتور ہوتے ہیں۔ موجودہ فرسودہ نظام جمہوریت کے لبادے میں بادشاہت اور بد ترین آمریت ہے۔ بد قسمتی سے اقتدار پر عوام کی بجائے اشرافیہ قابض ہے۔ سٹیٹس کو کی پیداوار حکمرانوں نے سیاسی، سماجی اور معاشی استحصال کو جمہوریت کا نام دے دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی عمل کے اندر از خود احتساب ہونا چاہیے جس کے تحت کارکن سے لیڈر تک کرپشن کی کوئی گنجائش نہ ہو لیکن پاکستان میں وزیراعظم سے کارکن تک ہر کوئی اپنی حیثیت کے مطابق کرپشن کر رہا ہے۔ موجودہ حکمران سر سے پاؤں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں، ملک میں افسر شاہی قانون اور عوام کی بجائے حکمرانوں کی وفا دار ہے، جو غیر قانونی احکامات کو ماننے سے انکار نہیں کر سکتے۔
تبصرہ