عوامی تحریک نے کم عمر بچوں کو گھریلو ملازم رکھنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا
14 سال سے کم عمر بچوں کو ملازم نہیں رکھا جا سکتا، قانون کی خلاف
ورزی ہو رہی ہے
درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو فریق بنایا گیا ہے :
اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ
غریب بچی طیبہ کے ساتھ پیش آنیوالے انسانیت سوز سلوک نے پوری سوسائٹی کو ہلا کر رکھ
دیا : نور اللہ صدیقی
لاہور (6 جنوری 2017) پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے 14 سال سے کم عمر بچوں کو گھریلو ملازم رکھنے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق 14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو بطور گھریلو ملازم رکھنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ رٹ پٹیشن عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی اور وفاقی و صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو فریق بنایا گیا ہے۔ عوامی تحریک کے وکیل رہنماء نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت بچوں کے والدین کے ساتھ ساتھ بچوں کو گھروں میں ملازمت دینے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کرے۔ کم عمر بچوں کو جبری مشقت پر مجبور کرنا آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو گھریلو ملازم رکھنا نہ صرف قوانین کے خلاف ہے بلکہ یہ اقدام آئین کے آرٹیکل 25-A کے بھی خلاف ہے کیونکہ مذکورہ آرٹیکل ریاست کو پابند بناتا ہے کہ وہ پانچ سے سولہ سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم دے جبکہ کم عمر بچوں کی ایک بڑی تعداد چائلڈ لیبر کا شکار ہے۔
پاکستان عوامی تحریک مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا کہ طیبہ بچی کے ساتھ پیش آنیوالے دردناک واقعہ نے پوری سوسائٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ حقائق انتہائی تکلیف دہ ہیں کہ پڑھے لکھے گھرانوں اور پوش آبادیوں میں مقیم خاندانوں میں کم عمر گھریلو بچیوں پر سب سے زیادہ تشدد کے کیس رپورٹ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومتیں عام شہریوں کے مسائل سے لا تعلق ہیں انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ غریب خاندان کے بچے اور بچیاں کس کرب سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک نے قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے حکومت کی مجرمانہ غفلت پر اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا ہے ہمیں امید ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اس رٹ پٹیشن پر فوری ایکشن لیں گے اور بچوں کے ساتھ پیش آنیوالے واقعات کے تدارک کے حوالے سے حکومت کو ہدایات دیں گے۔
تبصرہ