پنگھوڑے سے قبر تک شہریوں کو لوٹا جارہا ہے: خرم نواز گنڈاپور
عام آدمی کیلئے قانون کچھ اور حکمرانوں کیلئے اور ہے، سیکرٹری جنرل
PAT
قانون کا اطلاق یکساں ہوتا تو شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قاتل جیلوں میں ہوتے
لاہور (22 دسمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پنگھوڑے سے قبر تک شہریوں کو لوٹا جارہا ہے۔ تحفظ اور بنیادی انسانی حقوق کے تذکرے صرف آئین کے صفحات تک محددود ہیں۔ عام آدمی کیلئے قانون کچھ اور حکمرانوں کیلئے اور ہے۔ قانون کا اطلاق یکساں ہوتا تو شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قاتل جیلوں میں ہوتے اور سانحہ کوئٹہ کمیشن کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوتی مگر معاملہ الٹ ہے، جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے وہ کھلے بندوں دھمکیاں دیتے پھررہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کی ایونٹ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں سینر رہنماؤں جی ایم ملک، احمد نواز انجم، ساجد محمود بھٹی، نوراللہ صدیقی، تنویر احمد خان، حافظ غلام فرید نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 25 دسمبر کو کرسمس کے موقع پر مسیحی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریب منعقد کی جائے گی اور بانی پاکستان کے یوم ولادت کو بھرپور طریقے سے منایا جائیگا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان میں قوانین تو ایک جیسے ہیں مگر ان کا اطلاق یکساں نہیں ہوتا۔ ایک وزیراعظم کو پھانسی ملتی ہے تو دوسرے کو بار بار سیاسی زندگی عطا کی جاتی ہے۔ سرکاری ملازمین معمولی رشوت لیں تو ان کی ہتھکڑیوں والی تصویریں شائع کروا کر ان کی عزت نفس کو پامال کیا جاتا ہے جبکہ دوسری طرف منی لانڈرنگ کے اقبالی بیان دینے والے اور پانامہ کے اثاثوں کا اعتراف کرنے والے حکمران خاندان کو ریلیف اور پروٹوکول دیا جاتا ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ 2 سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کو اس سوال کا جواب نہیں ملا کہ ان کے پیاروں کو کس جرم کی سزا دی گئی؟ اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کیوں کھڑا نہیں کیا جارہا؟
تبصرہ