وزیراعلیٰ، وزیر قانون قتل کے نامزد ملزم، پنجاب میں امن کہاں سے آئے گا؟ ڈاکٹر طاہرالقادری
میڈیا نے صوبے کے حکمرانوں کو ایکسپوز کر دیا، اب غریب گھروں کے بچے جعلی پولیس
مقابلوں میں مر یں گے
پیمرا حکومت کا آلہ کار بن چکا، گسٹاپو فورس والا کردار ادا کر رہا ہے، اپوزیشن کے
بعد میڈیا اور پھر عدلیہ کی باری ہے: گفتگو
لاہور (27 نومبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جس صوبے کا وزیر اعلیٰ اور وزیر قانون درجنوں شہریوں کے قتل جیسے سنگین جرم کے نامزد ملزم ہوں، وہاں امن کہاں سے آئے گا۔ میڈیا نے پنجاب کے حکمرانوں کو ایکسپوز کر دیا اب غریب گھروں کے بچے جعلی پولیس مقابلوں میں مریں گے۔ وزیر اعلیٰ کے اجلاس روایتی شو بازی ہے انکی توجہ عوام کے جان و مال کو محفوظ بنانے پر ہوتی تو 76 فی صد تک جرائم میں اضافہ نہ ہوتا۔ وہ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے عوامی تحریک کے وکلاء سے بریفننگ لے رہے تھے۔
اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جو آئی جی پنجاب ماڈل ٹاؤن جیسے سانحہ میں ملوث ہو اسکا عہدے پر برقرارر ہنا ہی قانون اور عوام سے مذاق ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر قانون پنجاب بے گناہ شہریوں کے قاتل ہیں جب تک قاتلوں کا یہ ٹولہ اقتدار میں رہے گا بے گناہ قتل ہوتے رہیں گے اور عزت دار خاندان ناکوں اور ٹریفک اشاروں پر حکومتی سرپرستی میں کام کرنیوالے ڈاکوؤں کے گروہوں کے ہاتھوں لٹتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور سیاسی سرپرستی کے بغیر ڈکیتی جیسا سنگین جرم نہیں ہو سکتا۔ حکمران پولیس سے سیاسی مخالفین کو قتل کروانے انکی زبان بند کروانے اور انکی زمینوں اور پلاٹوں پر قبضے کروانے کا کام لیتے ہیں اور بدلے میں انہیں لوٹ مار کی کھلی چھٹی دی جاتی ہے، ورنہ پنجاب علاقہ غیر میں تبدیل نہ ہوتا۔
انہوں نے کہاکہ اسمبلیاں زندہ انسانوں کا قبرستان ہیں ورنہ قاتل اعلیٰ سے کوئی ضرور پوچھتا کہ پنجاب پولیس ہر سال عوام کے جان و مال کے تحفظ کے نام پر سو ارب روپے کا بجٹ لیتی ہے، اسکے باوجود جرائم کم ہونے کی بجائے بڑھ کیوں رہے ہیں ؟ اور نا حق قتل کر دئیے جانے والے شہریوں کے ورثا ء کو انصاف کیوں نہیں ملتا ؟ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے اندراج، تفتیش سے لے کر پراسیکیوشن تک حکومت مجرموں اور انکے سرپرستوں کو تحفظ دیتی ہے اور پھر رہی سہی کسر جسٹس سسٹم نکال دیتا ہے اور مجرم چند دنوں یا چند ہفتوں کے بعد رہا ہو کر دوبارہ لوٹ مار شروع کر دیتے ہیں۔
دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک نے ٹی وی چینل نیو اور دن نیوز کی بندش کے نوٹس پر پیمرا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا حکومت کا آلہ کار بن چکا ہے اور ہٹلر کی گسٹاپو فورس کا کردار ادا کر رہا ہے جس طرح جرمن نازی مخالفین کی آواز کو دبانے کیلئے گسٹاپو فورس استعمال کرتے تھے اسی طرح نواز حکومت اپنی کرپشن چھپانے کیلئے اور میڈیا کا گلا دبانے کیلئے پیمرا کو استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے خلاف بد ترین ریاستی دہشتگردی کے مظاہرے کے بعد میڈیا کے خلاف پانامہ لیکس کے کرپٹ کردار متحرک ہیں اگلی باری عدلیہ کی ہے۔
تبصرہ