عوامی تحریک اور منہاج القرآن لاہور کا ہنگامی اجلاس، سیاسی کارکنوں پر تشدد کی مذمت
ظالم حکمرانوں کا محاسبہ نہ ہوا تو یہ ملک کی ہر گلی کو ماڈل ٹاؤن بنا دیں گے
ملک دشمن حکمرانوں نے آج ایک اور صوبے کے خلاف اعلانِ جنگ کر دیا ہے
پر امن سیاسی کارکنوں پر ظلم پنجاب کے چھوٹے نمرود کے حکم پر کیا گیا
حافظ غلام فرید، چوہدری افضل گجر کا عوامی تحریک لاہور کے اجلاس سے خطاب
لاہور (31 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک لاہور اور منہاج القرآن لاہور کا ہنگامی اجلاس 31 اکتوبر 2016ء کو ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاری اور پولیس تشدد کی شدید ترین مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور سیاسی کارکنوں پر اُتنا ظلم کریں جتنا وہ خود برداشت کر سکیں۔
اجلاس میں عوامی تحریک لاہور کے صدر چوہدری افضل گجر، منہاج القرآن لاہور کے امیر حافظ غلا م فرید، عارف چودھری، میاں افتخار، ملک یاسین، عابد چودھری، ڈاکٹر اقبال نور، شفاقت مغل، صائمہ ایوب و دیگر رہنما شریک تھے۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ غلام فرید نے کہا کہ ’’جاگ پنجابی جاگ‘‘ کا نعرہ لگانے والے ملک دشمن حکمرانوں نے آج ایک اور صوبے کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔ شریف برادران کا رویہ ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔ سیاسی کارکنوں پر تشدد، جبر اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظالم اور قاتل حکمرانوں کا محاسبہ نہ ہوا تو یہ ملک کی ہر گلی کو ماڈل ٹاؤن بنا دیں گے۔ حکمران اوچھے ہتھکنڈوں سے ملک میں انارکی پھیلا رہے ہیں، جو حکمران اپنا دارالحکومت نہیں سنبھال سکتے وہ ملک کو کیا سنبھالیں گے۔
چودھری افضل گجر نے اپنے خطاب میں کہاکہ عوامی تحریک کے کارکن گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں۔ حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول چکے ہیں، فیصلے بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ میں کئے جا رہے ہیں۔ عوام ان حکمرانوں کو اور فرسودہ نظام کو بدل کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن سیاسی کارکنوں پر پنجاب کے چھوٹے نمرود کے حکم پر ظلم کیا جا رہا ہے جبکہ نمرود کے انجام کیلئے ایک مچھر ہی کافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ قوم انتظار کرے ڈاکٹر طاہرالقادری جلد وطن واپس آئینگے اور پھر لٹیرے اقتدار کے ایوانوں سے باہر ہونگے۔ حکمرانوں نے ماڈل ٹاؤن میں اقتدار کے نشے میں 14 معصوم لوگوں کی لاشیں گرائیں اور 100 افراد کو گولیوں سے چھلنی کیا ۔ ایسی جمہوریت پر لعنت ہے، جس میں لاہور سمیت پورے ملک میں سیاسی کارکنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ کیا آئین پاکستان شہریوں کے قتل عام کی اجازت دیتا ہے۔ معصوم لوگوں کی لاشیں گرا کر یہ حکمران اقتدار نہیں بچا سکتے۔
تبصرہ