18 عہدیداروں کو گھروں سے اٹھا لیا گیا، بازیاب کروایا جائے عوامی تحریک کا چیف جسٹس کے نام کھلا خط
ہائی کورٹ میں پیشگی درخواست بھی دی مگر کوئی عمل نہیں ہوا، کارکنوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکمران ہونگے
کارکن راولپنڈی، چکوال، اٹک، فتح جنگ، تلہ گنگ، پنڈی گھیپ، کلر کہارسے اٹھائے گئے: خرم نواز گنڈا پور
لاہور (28 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے نام کھلے خط میں کہا ہے کہ ہمارے 18 عہدیداروں کو گھروں سے اٹھا لیا گیا، انکی زندگی کو خطرہ ہے، چیف جسٹس نوٹس لیں اورگرفتار کارکنوں کی بازیابی کا حکم دیں۔ پارٹی عہدیداروں کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف، چودھری نثار اور آئی جی پنجاب ہونگے۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ عہدیداروں کو تحصیل صفدر آباد، پسرور، راولپنڈی، چکوال، کلر کہار، اٹک، فتح جنگ، تلہ گنگ، سیالکوٹ، پنڈی گھیپ سے اٹھایا گیا۔ انہوں نے اپنے کھلے خط میں عہدیداروں کے نام تحریر کرتے ہوئے کہا کہ جن 18 عہدیداروں کو گھروں سے اٹھایا گیا ان میں اشفاق احمد، بشیر رندھاوا، ثقلین شاہ گیلانی، منیر احمد، ملک شمشاد، ملک ممتاز، محمد جعفر صادق، فلک شیر علی، صوفی ارشد، گلزمان، خلیل اختر، مشرف غفار، وسیم رمضان، شکیل احمد، محمد شفیق، طارق محمود، عبد الوحید، محمد اشفاق شامل ہیں۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ 27 اکتوبر کو اپنے وکیل اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن کی تھی اور معزز عدالت سے تحفظ کی استدعا کی گئی تھی اگر درخواست پر فوری ایکشن ہو جاتا تو ہمارے کارکن اس غیر قانونی پکڑ دھکڑ سے بچ جاتے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران ہوش و حواس کھو بیٹھے ہیں، چادر اور چار دیواری کے تقدس اور آئین و قانون کو حکمران پامال کر رہے ہیں، عوام کی آئینی آزادیاں چھین لی گئیں۔ اس صورتحال پر صرف عدالت کا ایک ایسا فورم ہے جو حکومتی جبر کے شکار شہریوں کو فوری ریلیف دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ’’ سلیکٹڈ جسٹس ‘‘ سے قومیں تباہ اور ملک برباد ہو جاتے ہیں۔ چیف جسٹس ہماری گزارشات پر ہمدردانہ غور فرماتے ہوئے پولیس کے چھاپے بند اور ہمارے عہدیداروں کی بازیابی کا حکم صادر فرمائیں۔
تبصرہ