پانامہ لیکس کی تحقیقات سے متعلق ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے : عوامی تحریک
وزیراعظم کو بلا تو لیا تا ہم اللہ تعالیٰ سپریم کورٹ کی عمارت
اور معزز ججز کی حفاظت کرے: خرم نواز گنڈا پور
حکمران جتنے مرضی پاپڑ بیلیں سانحہ ماڈل ٹاؤن اور پانامہ لیکس سے انکی جان نہیں چھوٹے
گی، بشارت جسپال ساجد بھٹی
لاہور
(20 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس
کیس پر سماعت شروع ہونے کے حوالے سے کہا کہ تحقیقات سے متعلق ابھی کچھ بھی کہنا قبل
از وقت ہے۔ وزیر اعظم کو بلا تو لیا گیا تا ہم اللہ تعالیٰ سپریم کورٹ کی عمارت اور
معزز ججز کی حفاظت کرے، عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، مرکزی سیکرٹری
کوآرڈینیشن ساجد محمود بھٹی اور صوبائی صدر بشارت جسپال نے مشترکہ بیان میں کہا کہ
5 ماہ قبل جب حکومت نے لولے لنگڑے انکوائری کمیشن ایکٹ کے تحت کمشن بنانے کیلئے خط
لکھا تھا تو متفقہ ٹی او آرز بنانے کی تجویز کے ساتھ حکومتی خط واپس بھجوا دیا گیا
تھا۔ اب دیکھتے ہیں کس قانون اور کن ٹی او آرز کے تحت تحقیقات کا عمل آگے بڑھتا ہے۔
تاہم تحقیقات کا یہ عمل مہینوں نہیں دنوں پر محیط ہونا چاہیے اور ذمہ داروں کو سزائیں
ملنی چاہئیں تبھی عوام کی بے چینی کم ہو گی۔
ساجد محمود بھٹی نے کہا کہ ایسے ہی حالات پر ماضی میں سپریم کورٹ کی عمارت پر حملہ ہو گیا تھا اور اسی وزیر اعظم نے اپنے ذاتی، سیاسی اور حکومتی مفادات کیلئے عدلیہ جیسے باوقار آئینی ادارے کو تقسیم کرنے کی سازش کی تھی جس کا انجام استعفوں کی صورت میں سامنے آیا تھا تا ہم اس واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان اور اس کا جسٹس سسٹم مذاق بنا تھا اب بھی ایسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں، لہذا سپریم کورٹ کی عمارت اور ججز کی سیکیورٹی بڑھائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے نیب، ایف آئی اے، سیکیورٹی ایکسچینج کمشن اور ایف بی آر والوں سے پوچھنا چاہیے کہ پانامہ لیکس کے عالمی معاشی جرم پر یہ ادارے اپنا کردار ادا کیوں نہ کر سکے؟۔
بشارت جسپال نے کہاکہ پانامہ لیکس کا یہ کیس محض انکوائری اور سزا تک محدود نہ رہے بلکہ آئندہ ایسے معاشی جرائم کے سد باب کیلئے متعلقہ اداروں کی اوور ہالنگ کیلئے بھی اصلاحات عمل میں لائی جائیں، تاکہ احتساب کے ادارے کسی بھی شخص کے حسب نسب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنا آئینی و قانونی کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے پانامہ لیکس کی تحقیقات سے بچنے کیلئے بہت پاپڑ بیلے مگر ان کی جان نہ چھوٹی نہ چھوٹے گی۔ اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن سے بھی ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔ آئندہ چند روز میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے ایک اہم انکشاف قوم کے سامنے آنے والا ہے۔
تبصرہ