ترقیاتی کاموں میں 16 فیصد کمیشن لینے کا اعتراف، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء اللہ کے خلاف دائر درخواست الیکشن کمیشن کو ریفر کر دی
لاہور
(3 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر صوبائی وزیر
قانون رانا ثناء اللہ کی نا اہلی کی درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن
کمشن کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اس مسئلہ کا جائزہ لے، عوامی تحریک کے رہنماء عبد القیوم
خان نے اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی تھی۔ رانا ثناء اللہ نے
میڈیا کے نمائندون کے روبرو اعتراف کیا کہ تمام اراکین اسمبلی ترقیاتی کاموں میں 16
فی صد کمیشن لیتے ہیں اور یہ کمیشن ترقیاتی کام شروع ہونے سے پہلے ہی لے لیا جاتا ہے۔
اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ اعتراف اقبال جرم اور قومی خزانے کی لوٹ مار کے
زمرے میں آتا ہے، ایسے شخص کا عہدے پر برقرار رہنا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی کھلی
خلاف ورزی ہے۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نو ر اللہ صدیقی نے کہا کہ
موجودہ نظام میں لوٹ مار کو قانونی حیثیت حاصل ہے، صوبائی وزیر کا اعتراف اس کا نا
قابل تردید ثبوت ہے۔ اراکین اسمبلی کی طرف سے کمیشن لینے کے جرم کی بات ہو یا پانامہ
لیکس کی لوٹ مار ملکی قوانین ان معاشی جرائم کو تحفظ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امید
ہے الیکشن کمیشن چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی رولنگ کے مطابق نا اہلی کی اس درخواست
پر فی الفور ایکشن لیں گے۔
تبصرہ