قصاص کیلئے تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں جلد ایک سٹیج پر بھی ہوں گی، عوامی تحریک
کوئی جماعت تنہا موجودہ لٹیرے اور شاطر حکمرانوں کا مقابلہ نہیں
کر سکتی
کارکن اشتعال میں ہیں، رائے ونڈ نہ جانے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا
بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور سردار شاکر مزاری کی وفود سے ملاقات میں گفتگو
لاہور
(27 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور سردار
شاکر مزاری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کرپٹ، قاتل اور قومی سلامتی کے دشمن
حکمرانوں سے نجات کیلئے اپوزیشن کو اکٹھا کریں گے، پانامہ لیکس کی تحقیقات اور سانحہ
ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں جلد ایک سٹیج پر بھی ہوں گی،
احتساب، اصلاحات اور قصاص کے بغیر انتخاب ہوئے تو اسکا فائدہ ملک، جمہوریت اور عوام
کی بجائے کھرب پتی لٹیر وں کو ہو گا۔ عوامی تحریک کے رہنما جنوبی پنجاب اور سینٹرل
پنجاب سے آئے عوامی تحریک کے سنیئر رہنماؤں کے وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔
عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال نے کہا کہ 31 جولائی کے آل پارٹی قومی مشاورتی اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام جماعتیں پانامہ لیکس کے احتساب اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوں۔ ہم اپنا جھنڈا بھی نہیں اٹھائینگے، اتحاد اور مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں، کوئی جماعت تنہا موجودہ لٹیرے اور شاطر حکمرانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی کیونکہ لوٹ کھسوٹ کے اس نظام میں انکی جڑیں بہت گہری ہیں۔
جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ نے کہاکہ اس وقت نا انصافی، مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، حکمرانوں کی لوٹ مار کے ستائے عوام اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ Collective Wisdom اور Collective Leadership کے ذریعے ملک کو بحرانوں سے نجات دلائی جا سکتی ہے، سیاسی جماعتوں کے علاوہ سول سوسائٹی اور یوتھ بھی ایک غیر اعلانیہ سیاسی قوت کے طورپر میدان میں موجود ہے۔ سب کو ساتھ کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔
عوامی تحریک کے رہنما سردار شاکر مزاری نے کہاکہ قومی خزانے کے لٹیروں اور انسانیت کے قاتلوں کا احتساب نہ ہوا تو پھر انتخاب در انتخاب سے جس طر ح پہلے سول آمریت اور کرپشن کا کلچر مضبوط ہوا، آئندہ بھی اسی طرح کے نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ رائے ونڈ میں احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا کیونکہ ہمارے کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے باعث شدید اشتعال میں ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ کسی نا خوشگوار واقعہ سے ہماری پر امن سیاسی اور قصاص کیلئے جاری قانونی جدوجہد کو نقصان پہنچے، ہمارا رائے ونڈ جاناآخری اور فیصلہ کن اقدام ہو گا۔
تبصرہ