ایکشن پلان پر عملدرآمد کروانے میں ناکامی پر وزیراعظم مستعفی ہو جائیں: خرم نواز گنڈا پور
آرمی چیف کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار پر عدم
اطمینان انتہائی سنگین ہے
وزیر داخلہ بتائیں ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کا کیس واپس لینے کیلئے کس نے دباؤ ڈالا؟:
سیکرٹری جنرل PAT
لاہور
(12 اگست 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ
آرمی چیف کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے حکومت کی طرف سے عدم
اطمینان کا اظہار انتہائی سنگین معاملہ ہے، وزیراعظم قوم کو جواب دیں 17 ماہ قبل اتفاق
رائے کے ساتھ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جس ایکشن پلان کی منظوری دی گئی تھی اس پر عمل
کیوں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 60 ہزار خاندانوں نے دہشتگردی کے زخم کھائے اور اپنے
پیاروں کی لاشیں اٹھائیں مگر وزیراعظم 17 ماہ کے بعد برہمی کے ڈرامے کر کے قوم کے زخموں
پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میں رتی برابر بھی شرم ہے تو حکومت
چھوڑ دیں ورنہ انکو ایوانوں سے نکالنے کاکام اب عوام کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے
مفاد کے خلاف پارلیمنٹ میں بیان دینے والے اور انہیں بولنے کی اجازت دینے والے اور
پھر اس زہریلے پراپیگنڈے پر خاموشی اختیار کرنے والے ملک و قوم کے مجرم ہیں اور ہمیں
ان کی حب الوطنی پر شک ہے۔
خرم نواز گنڈا پور نے مزید کہا کہ چودھری نثار نے اپنی پریس کانفرنس میں سیاسی مخالفین کی کرپشن کا ذکر تو کیا مگر اپنے وزیراعظم کا ذکر گول کرگئے، انہیں پورا سچ بولنا چاہیے۔ چودھری نثار قوم کو نام بتائیں ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کا کیس واپس لینے کیلئے کس نے دباؤ ڈالا؟ وزیر داخلہ کا یہ کہنا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں، یہ انکی اپنی ہی حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے۔ وزیر داخلہ الزام لگانے کی بجائے خود بتائیں سوئس بنکوں میں پڑا پیسہ کس کا ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہر القادری درست کہتے ہیں ملک میں جمہوریت کے نام پر مک مکا ہے اور سٹیٹس کو کی اس محافظ حکومت کے ہوتے ہوئے ملک سے کرپشن اور دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔
تبصرہ