قوم 69 ویں یوم آزادی پر نا اہل اور کرپٹ سیاسی ٹولے سے نجات کا عہد کرے، ڈاکٹر طاہرالقادری
قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان میں قائد اعظم کی رہائش گاہ
بھی محفوظ نہیں، عوام کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہونگی
ملک دو لخت کروانے کے بعد بھی اشرافیہ نے سبق نہیں سیکھا، عدم تحفظ بڑا مسئلہ ہے، سربراہ
عوامی تحریک
لاہور (13 اگست 2016) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے یوم آزادی کے موقع پر کہا ہے کہ قوم 69 ویں یوم آزادی پر نا اہل اور کرپٹ سیاسی ٹولے سے نجات کا عہد کرے۔ ملک دو لخت ہونے پر بھی اشرافیہ نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان میں قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی رہائش گاہ بھی محفوظ نہیں رہی۔ نا اہلی اور کرپشن نے دہشتگردی کو جنم دیا۔ نا اہل سیاسی کرپٹ ٹولے اور معاشی دہشتگردوں کو عبرتناک سزائیں دئیے بغیر ملک پاؤں پر کھڑا ہو گا اور نہ دہشتگردی ختم ہو گی۔ پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک عدم تحفظ کا احساس ہے، عدم تحفظ کے اس احساس نے نا انصافی سے جنم لیا۔ قائد اعظم کی جماعت مسلم لیگ کے نام پر اقتدار حاصل کرنے والوں نے ملکی دولت بیرون ملک منتقل کر کے آئین و ملک و قوم سے غداری اور قائد اعظم کی روح کو تکلیف دی۔ آزادی کے مہینے میں دہشتگردوں نے کوئٹہ میں وکلاء، مریضوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا، مگر وزیر اعظم عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھنے کی بجائے سڑکوں اور پلوں کے افتتاح کیلئے نکل کھڑے ہوئے۔ پاکستان کے مسائل کا حل اتحاد اور قومی یکجہتی میں ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ موجودہ نسل آئیندہ نسلوں کیلئے پاکستان کو امن اور خوشحالی کا گہوارا بنانے کیلئے متحرک کردار ادا کرے اور ہر قسم کے استحصال اورظلم کو قبول کرنے سے انکار کر دے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ قا ئد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان میں چوروں، لٹیروں اور قاتلوں کی کوئی گنجائش نہیں، بہت جلد حقیقی جمہوریت کا سوج طلوع ہو گا اور ملک و قوم کو لوٹنے والے عبرت ناک انجام سے دوچار ہونگے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے سنگین ترین بحرانوں سے دو چار ہے۔ ملک و قوم کی بد قسمتی ہے کہ بحران اور نا اہل حکمران ایک ساتھ مسلط ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک دہشتگردی، کرپشن اور لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔ حکمران جتنا پیسہ جعلی ترقیاتی منصوبوں اور تشہیری مہم پر خرچ کر رہے ہیں اگر اتنا پیسہ سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر خرچ کرتے تو قوم 16، 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات پا چکی ہوتی۔
تبصرہ