خاندانی تعلقات اور شخصی حکمرانی نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا: ڈاکٹر طاہرالقادری
اہل کشمیر کو استصواب رائے کا تسلیم شدہ حق ملنا چاہے، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (20 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اہل کشمیر کو عالمی سطح پر استصواب رائے کا تسلیم شدہ حق ملنا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر عالمی ضمیر اور عالمی اجتماعی شعور کیلئے ایک سوال ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اہل کشمیر 6 دہائیوں سے پر امن جدوجہد کے ذریعے استصواب رائے کا حق مانگ رہے ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر ایک تسلیم شدہ قانونی تحریک ہے، کروڑوں انسانوں کو آزادی کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں اور تمام حالات کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا ہے کہ کشمیر میں حالیہ تشدد کی لہر پر تشویش ہے۔ پر امن جدوجہد اور مذاکرات کے راستے کو تشدد سے بند نہ کیا جائے۔ سویلین آبادی کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال بند کیا جائے۔ بھارت کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور پر بات کرے، بڑی بڑی جنگوں کے فیصلے بھی بالآخر میز پر ہوتے ہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے نواز حکومت کی کشمیر پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ خاندانی تعلقات اور شخصی حکمرانی نے کشمیر کاز کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔ موجودہ حکمرانوں کا واحد ایجنڈا ملک لوٹنا اور جھوٹ بولنا ہے۔ اخلاقی نوعیت اور معاشی جرائم میں ملوث حکومت عالمی سطح پر پاکسان کا مقدمہ نہیں لڑ سکتی۔ مرکزی میڈیا سیل کے مطابق سربراہ عوامی تحریک 6 روزہ دورہ پر برمنگھم سے سکاٹ لینڈ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ مختلف کانفرنسز میں شرکت کریں گے۔
تبصرہ