اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنانے کی تجویز دی: خرم نواز گنڈاپور
عوامی تحریک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے احتساب، قصاص اور انصاف کیلئے ہر
حد تک جائے گی
متفقہ ٹی او آرز اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے تمام جماعتیں یکسو ہیں، سیکرٹری
جنرل پی اے ٹی
ماڈل ٹاؤن کے انصاف اورپانامہ احتساب کے بغیر نواز حکومت کو برداشت نہیں کیا جائیگا
لاہور (20 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے اسلام آباد میں اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے بعد لاہور میں اخبار نویسوں اور ویمن لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اورپانامہ احتساب کے بغیر نواز حکومت کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ احتساب، قصاص اور انصاف کیلئے ہر حد تک جائینگے۔ جو جماعت بھی شریف حکومت کے فیصلہ کن احتساب سے پیچھے ہٹی یا اس نے نرمی دکھائی وہ عوامی غضب کا شکار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کی طرف سے اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں فوری فیصلوں کیلئے تمام جماعتوں کے ممبران پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنانے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کو اپوزیشن کے ایجنڈے میں شامل کرنے کی تجاویز دی گئیں جن سے اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک ہراس جماعت اور کارکن کے ساتھ ہے جو حکومتی ظلم و بربریت کا شکار ہے۔ ہماری جدوجہد ہر طرح کے ظلم اور استحصال کے خاتمے کیلئے ہے۔ ہم ماورائے عدالت ہلاکتوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ عوامی تحریک کے وفد میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ، بشارت جسپال، نوراللہ صدیقی، ساجد بھٹی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر خوشی ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے بنائے جانے والے ٹی او آرز، وزیراعظم کے احتساب اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور حکومتی جبر و ظلم کے حوالے سے تمام جماعتیں پرعزم اور یکسو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنی آئینی ذمہ داریاں انجام دینے میں ناکام ہو چکے ہیں ملک سیاسی اور آئینی بحران کا شکار ہو چکا ہے۔ قومی و بین الاقوامی ایشوز پر حکومت کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے۔ کشمیر کے مسئلہ پر نواز حکومت کشمیریوں کی سب سے بڑی مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کو حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جنوبی ایشیاء کے پائیدار امن کا راستہ کشمیر سے گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا رویہ اس بچے جیسا ہے جو چھٹیاں ختم ہونے کے بعد ہوم ورک نہ کرنے کے باعث سکول جانے سے گھبراتا اور نت روز نئے بہانے تراشتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے نمائندہ اجلاس میں تمام جماعتوں کو ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرف سے 31 جولائی کو لاہور میں ہونیوالے قومی مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے جسے تمام جماعتوں کے قائدین نے قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ تعالیٰ 31 جولائی کو لاہور ماڈل ٹاؤن میں اپوزیشن جماعتوں کا ایک اہم اجلاس ہو گا جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پانامہ لیکس کی تحقیقات اور آئندہ کے متفقہ لائحہ عمل کے حوالے سے غور و خوض ہو گا۔
تبصرہ