31 جولائی کو اپوزیشن قائدین سے قومی مشاورت کے بعد آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، ڈاکٹر طاہرالقادری
لال حویلی ظلم کے نظام کے خاتمے کیلئے مزید لاشیں اٹھانے کیلئے تیار ہے، شیخ رشید
عوامی تحریک کے سربراہ کا راولپنڈی لال حویلی پہنچنے پر پرتپاک استقبال، گونواز گو، چورو جان چھوڑو کے نعرے
سربراہ عوامی تحریک کا مجلس وحدت المسلمین کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا بھی دورہ، راجہ ناصر عباس سے اظہار یکجہتی کیا
اسلام آباد / لاہور (10 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ملک اور عوام دشمن حکومت کے خلاف آئندہ کا احتجاجی لائحہ عمل طے کرنے اور تمام اپوزیشن جماعتوں کے مرکزی قائدین سے مشاورت کیلئے 31 جولائی کو لاہور میں اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان انہوں نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی طرف سے انکے اعزاز میں لال حویلی میں دئیے جانیوالے استقبالیہ کے موقع پر کیا، اس موقع پر شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوروں، ڈاکوؤں اور پانامہ کے لٹیروں کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کو یک جان اور یک زبان ہو نا ہو گا، کرپٹ حکومت کے خلاف جدوجہد سے انکار کرنے والے موجودہ کرپٹ حکومتی ٹولے اور کمیشن خوروں کے حصہ دار تصور کئے جائیں گے۔
استقبالیہ سے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے بھی خطاب کیا، جبکہ سٹیج پر عوامی تحریک کے رہنما بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، سلطان نعیم کیانی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، رانا محمد ادریس، ساجد بھٹی، عوامی مسلم لیگ پنجاب کے صدر سردار عبد القدیر بھی موجود تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض امجد گولڈن نے انجام دئیے۔
سربراہ عوامی تحریک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے اور موجودہ حکمران اپنی کرپشن اور لوٹ مار سے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہیں، پاکستان اور اسکے عوام کا درد رکھنے والی جملہ قومی قیادت سے مشاورت کے بعد آئیندہ کے فیصلہ کن لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، یہ وقت گھر میں بیٹھنے اور کڑھنے کا نہیں بلکہ پاکستان کو بچانے کیلئے عملی جدوجہد کا وقت ہے، پاکستان عوامی تحریک اپوزیشن کی مشاورت سے لائحہ عمل چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خزانے کے ڈاکو حکمرانوں کو لوٹ مار کا حساب بھی دینا پڑے گا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کا خون بہانے پر بھی انہیں ان کے کئے کی سزا ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہمارے 14 کارکنوں کا قصاص ہے اور ہمارے 14 کارکنوں کو قتل کرنے پر 14 پھانسیاں چڑھیں گے، انہوں نے کہاکہ میرے بیٹے حسن، حسین کو 17 جون کو شہید کر دیا جاتا تو میں باپ کی حیثیت سے قاتلوں کو معاف کرنے یا نہ کرنے کا حق رکھتا تھا مگر ان 14 کارکنوں کے خون کو معاف کرنے کا حق مجھے بھی نہیں ہے، ہمارے غریب کارکنوں کے ورثاء نے حکمرانوں کے کروڑوں روپے کی آفر کو ٹھکرایا، شہدا کے خون کا حساب میرے سمیت پوری تحریک پر قرض ہے۔
انہوں نے حکمرانوں کی کرپشن پر تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں موثر احتساب کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ حکمران چوری چھپے بھی لوٹ مار کر رہے ہیں اور تحریری طور پر بھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب کا کوئی نظام اور ادارہ ہوتا تو پانامہ لیکس کیلئے ٹی او آر بنانے والی کمیٹی کا کوئی نتیجہ نکلتا، انہوں نے پنجاب حکومت کی منظور کردہ سپلیمنٹری بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکمران خاندان جو بھی عیاشیاں کرتا ہے اسکا فرضی مدات میں بل خزانے سے ادا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کو پرانے واجبات کی ادائیگی کے نام پر بلینز روپے ادا کئے گئے جبکہ یہ اخراجات حکمران خاندان نے کئے، اس طرح کی عیاشی کا دنیا کے کسی اور ملک میں تصور نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے ایما پر بے گناہوں کو قتل کرنیوالے پولیس اہلکاروں کے ہمسایہ ملک سے علاج کروائے جاتے ہیں۔ اللہ بہتر جانتا ہے علاج ہوتا ہے یا انہیں ٹریننگ دلوائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے شریف خاندان کا اڑن کٹھولہ بنا ہوا ہے۔ پی آئی اے کے طیارے حکمران خاندان کے بچوں، مالشیوں، باورچیوں اور نوکروں کیلئے بے دریغ استعمال ہو رہے ہیں۔ پی آئی اے کو دیوالیہ کرنے والے ابھی بھی اس پر ترس نہیں کھا رہے انکا طریقہ واردات رہا ہے کہ یہ پہلے اداروں کو دیوالیہ کرتے ہیں اور پھر اپنے حواریاں کے ہاتھوں انہیں اونے پونے بیچ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکمران سن لیں اقتدار ہمیشہ کیلئے نہیں ہوتا، ایک سائے کی طرح ہوتا ہے جیسے جیسے دن ختم ہوتا ہے سایہ بھی ختم ہو جاتا ہے، انکے اقتدار کا سورج غروب ہو رہا ہے۔ مہنگائی، لوڈشیڈنگ میں کمی کی بجائے اضافہ ہو گیا، کسان بے حال ہو گیا مگر حکمران میگا منصبوں کے نام پر میگا کرپشن میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 31 جولائی کے بعد حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا انکا حساب اور انجام قریب ہے۔ لوٹی گئی پائی پائی انکے حلق سے نکالی جائیگی۔
شیخ رشید نے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے گو نواز گو کا نعرہ دیا تھا۔ اب نیا نعرہ دے رہا ہوں ’’چورو قوم کی جان چھوڑو‘‘ قوم کو چوروں لٹیروں کے خلاف اٹھنا ہو گا۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جس ملک کے علماء فضل الرحمن جیسے ہوں اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے، انہوں نے اسفند یار ولی کو حکومت کا ساتھ دینے پر تنقید کانشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ اس حکومت کا وہی ساتھ دے سکتا ہے جو انکی کرپشن میں حصہ دار ہے، انہوں نے لال حویلی آمد پر سربراہ عوامی تحریک اور دیگر قائدین عوامی تحریک کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ اس ملک میں حقیقی تبدیلی لانے کیلئے لال حویلی مزید لاشیں اٹھانے کیلئے تیار ہے، انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ظلم ہوا اور انصاف نہ ملنا اس سے بڑا ظلم ہے، انہوں نے کہا کہ جو ملک 45 روز تک وزیر اعظم کے بغیر چلے وہ کہاں کی جمہوریت اور کہاں کی حکومت ہے؟ انہوں نے کہاکہ نواز شریف سمجھتا ہے کہ میرا نام ہی جمہوریت ہے اور 20 کروڑ عوام بھیڑ بکریاں اور کدو ٹینڈے ہیں۔ اب ہم اس بد ترین سول آمریت اور بادشاہت کو چیلنج کریں گے اور لٹیروں سے پائی پائی کا حساب لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ شیخ رشید ڈاکٹر طاہرالقادری کے شانہ بشانہ ہو گا کیونکہ ڈاکٹر طاہرالقادری بھی مظلوم کی بات کرتے ہیں غریب کی بات کرتے ہیں۔
سربراہ عوامی تحریک کا لال حویلی پہنچنے پر پر تپاک استقبال کیا گیا، کارکنوں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے حق میں نعرے لگائے اور گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے، ڈاکٹر طاہرالقادری کو اسلام آباد ٹول پلازہ سے سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا قافلہ لال حویلی لایا، راولپنڈی پہنچنے پر بھابھڑہ بازار کے تاجروں نے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور بازار خیر مقدمی بینروں سے سجایا گیا تھا۔ شیخ رشید نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو تاریخی لال حویلی کی تمام منزلوں کی سیر بھی کروائی اور انہیں بتایا کہ پیر صاحب پگاڑا اور دیگر قد آور شخصیات بھی لال حویلی کا دورہ کر چکی ہیں۔
دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے شیخ رشید اور عوامی تحریک کے دیگر قائدین کے ہمراہ مجلس وحدت المسلمین کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا بھی دورہ کیا اور راجہ ناصر عباس کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے انکے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا، راجہ ناصر عباس نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں سربراہ عوامی تحریک کا شکریہ ادا کیا، سربراہ عوامی تحریک نے کہاکہ راجہ ناصر عباس ظلم کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، عوامی تحریک انکے ساتھ ہے اور وہ آئندہ جو بھی اعلان کریں گے عوامی تحریک کو اپنے ساتھ پائیں گے۔
تبصرہ