الیکشن نہیں سلیکشن ہوا، موجودہ نظام این آراو ٹو ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کا ایکسپریس ٹی وی کو انٹرویو
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابات کو شفاف اور ٹھیک کہنا سراسر زیادتی ہوگی، یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم ہی غلط ہے سب کوتھوڑا تھوڑا حصہ دے دیا گیا ہے تاکہ کوئی آواز نہ اٹھائے۔ ممکن ہے لوڈشیڈنگ کو جان بوجھ کر بڑھایا جا رہا ہے تاکہ جب حکومت بن جائے تو عوام کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار میں میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کہ جس الیکشن کمیشن کی تعیناتی ہی غیر قانونی ہو وہ شفاف الیکشن کیا کرائے گا۔ جس الیکشن کمیشن نے ایک بھی جعلی ڈگری والے، ٹیکس چور، بینک ڈیفالٹر یا کرپٹ ثابت ہونے والے کو نااہل نہیں کیا، سب کو پاک صاف قرار دے دیا ہے، سب کو اس غلط سسٹم میں تھوڑا تھوڑا حصہ دے دیا ہے تاکہ کوئی آواز بلند نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی، بددیانتی اور خیانت کی انتہا ہوگئی ہے، شفافیت کے منہ پر طمانچہ مارا گیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جس طرح الیکشن کمیشن غیر آئینی ہے، اسی طرح الیکشن کمیشن کی درخواستیں بھی غیرآئینی ہیں۔ ریٹائرڈ لوگوں کو ایک سال کے معاہدے پر الیکشن ٹربیونل میں لگا دیا گیا ہے جو سراسر دھاندلی ہے۔ یہ ریٹائرڈ ججوں کو ایک طرح سے رشوت دی گئی ہے کہ اگر وہ نظام کے مطابق چلیں گے تو ٹھیک ورنہ انھیں ایک سال بعد وجہ بتائے بغیر ہٹا دیا جائیگا۔ اس نظام کی سمجھداری ہے کہ کسی کو ہرایا ہی نہیں، سب کو ساتھ ملا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی سکروٹنی کے نام پر تضحیک کی، قانون کی تذلیل اور قوم کے ساتھ دھوکہ ہوا۔ میں اس نظام کا حصہ بننے کو تیار نہیں اور نہ ہی ہم اس میں شامل ہوں گے، میں تواس نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں۔ آنیوالی حکومت کے پاس لوڈشیڈنگ کے خلاف کیا لائحہ عمل ہے؟ اس کے متعلق نہیں جانتا، مگر یہ طے ہے کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے وقت درکار ہے۔ ایسا بھی گمان ہوتا ہے کہ جیسے لوڈشیڈنگ کو انتہا تک پہنچایا جارہا ہے اور جیسے ہی نئی حکومت حلف اٹھا لے گی دورانیہ کم کر دیا جائیگا تاکہ عوام کو ریلیف محسوس ہو۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو علاقے سے محفوظ خروج کیلئے ایسے ہی سیٹ اپ کی ضرورت تھی، جیسا بنا دیا گیا ہے ایسی باتیں امریکی انتخابات میں انتخابی مہم میں استعمال کی جاتی ہیں۔ صدام حسین کو امریکی انتخابات کے قریب پھانسی دی گئی، اسامہ کو انتخابات کے قریب مارا گیا تاکہ وہ ایسے واقعات کو اپنے کارنامے بنا کر عوام کے سامنے پیش کریں۔
ڈاکٹر قادری نے کہا کہ موجودہ نظام این آراو ٹو ہوا ہے اور اس کے شرکاء کو سارا پتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تک آزاد نہیں ہوسکتا جب تک اس کے فیصلے پاکستان میں نہیں ہوں گے، جب تک اس کی معیشت بہتر نہیں ہوگی۔ میرا نواز شریف، شہباز شریف یا صدر زرداری سے کسی سے جھگڑا نہیں ہے، میں ان سب کو ڈلیور کرنے کا موقع دوں گا۔
تبصرہ