عوامی تحریک کے زیر اہتمام ملک بھر میں جشن آزادی کی تقریبات کا سلسلہ جاری
لاہور، پنڈی، پشاور، ملتان، کراچی، فیصل آباد سمیت دیگر شہروں سے موٹر سائیکل ریلیاں
لاہور(15 اگست 2024) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام لاہور سمیت ملک بھر میں 77ویں یوم آزادی کی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان عوامی تحریک کے تحت جشن آزادی پر ملک بھر میں عظیم الشان موٹر سائیکل ریلیاں نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ لاہور، پنڈی، پشاور، ملتان، کراچی، فیصل آباد سمیت دیگر شہروں سے موٹر سائیکل ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔
موٹر سائیکل ریلیاں جذبہ حب الوطنی، اتحاد اور ایک خوشحال و پرامن پاکستان کے عزم کی علامت کے طور پر نکالی جا رہی ہیں۔ ان ریلیوں میں امن، محبت اور اتحاد و یگانگت کا پیغام دیا جا رہا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک خیبرپختونخواکے زیراہتمام ایک عظیم الشان”جیوے پاکستان موٹرسائیکل ریلی“کا انعقاد کیا گیا۔ اس موٹر سائیکل ریلی کا آغازنوشہرہ سے کیا گیا۔ مختلف علاقوں سے ہوتی ہوئی یہ ریلی ایک بہت بڑے قافلے کی صورت میں پشاور پریس کلب پر پہنچی۔
پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان ملک گیر ریلیوں کا مقصد محب وطن اور امن پسند شہریوں کو یوم آزادی جوش و خروش کے ساتھ منانے کے لیے ایک جگہ پر اکٹھا کرنا تھا۔ جشنِ آزادی ریلی میں صدرپاکستان عوامی تحریک خیبرپختونخواہ سبحان اللّٰہ خان مصطفوی، ایڈووکیٹ صدام حسین، فیض الرحمن خان قادری (بھائی گل)، ڈاکٹر سید ابومصطفی، محمد کاشف اعوان، منیر خان، سرفراز خان، محمد کاشف خان، ابوعفان، جمشید علی خان اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
مقررین نے اپنی تقاریر میں آزادی کی اہمیت، قومی اتحاد اور جمہوری اقدار کی پاسداری پر زور دیا۔ موٹر سائیکل ریلی میں ہزاروں لوگ شریک تھے۔ لوگوں نے سبز ہلالی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ پاکستان زندہ باد اور جیوے جیوے پاکستان کے نعرے لگا رہے تھے۔
صدرپاکستان عوامی تحریک خیبرپختونخواہ سبحان اللّٰہ خان مصطفوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کل حصول پاکستان کی جدوجہد تھی اور آج تعمیر وطن کی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ آج پھر ہمیں تحریک پاکستان جیسے جذبے کی ضرورت ہے، ہمیں پھر سے ایک قوم بننا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنا ہو گا کہ آج تک ہم وہ مقاصد کیوں حاصل نہیں کر پائے جن کی خاطر برصغیر کے مسلمانوں نے ایک الگ وطن حاصل کرنے کی ضرورت محسوس کی تھی۔ اگر ہم آج بھی خود انحصاری کی منزل کے حصول کیلئے پر عزم ہو جائیں تو قدرت نے ہمیں ایسے بے شمار وسائل سے مالامال کر رکھا ہے جنہیں برؤے کار لا کر قوم و ملک کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے۔
تبصرہ