عوام مہنگی بجلی کی وجہ سے تکلیف میں ہیں: قاضی زاہد حسین
تشدد اور پکڑ دھکڑسے مسئلہ حل نہیں ہو گا، آئی پی پیز معاہدے ختم کئے جائیں
بجلی کا بل دینے کے بعد کھانے کو کچھ نہیں بچتا، مزید صبر کیسے کریں؟: صدر عوامی تحریک
موجودہ حکمران بھی مہنگائی کے خلاف احتجاج اور مارچ کرتے رہے ہیں
لاہور(26 جولائی 2024ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ عوام مہنگی بجلی اور مہنگے پٹرول کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا ہیں، بجلی کا بل ادا کرنے کے بعد مزدور خاندانوں کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں بچتا۔ چھوٹی انڈسٹری اور چھوٹے کاروبار بند ہو چکے ہیں۔بیروزگاری کا جن بوتل سے باہر نکل آیا ہے حکومت کو مہنگی بجلی کے مسئلہ پر بات کرنا پڑے گی۔ تشدد، پکڑ دھکڑ اور مار کٹائی سے مسئلہ حل نہیں ہو گا اور نہ ہی اب لوگ مزید صبر کر سکتے ہیں، ان کے سامنے ان کے بچے بھوک اور فاقوں کا شکار ہیں، وہ اور کتنا برداشت کریں؟۔آج کے حکمران اس وقت مہنگائی کے خلاف احتجاج اور لانگ مارچ کرتے تھے جب مہنگائی آج سے 100 فیصد کم تھی، اب مہنگائی کے خلاف احتجاج ناجائز کیسے ہو گیا؟ مہنگی بجلی اور مہنگائی کے خلاف بات کرنا صرف اپوزیشن کی ہی نہیں حکومتی صفوں کا حصہ اراکین اسمبلی کی بھی ذمہ داری ہے۔ وہ بھی احتجاج کریں۔ وہ بھی اپنے اپنے حلقوں میں اپنے ووٹرز کے حالات سے آگاہ ہیں، ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حلقہ کے عوام کی آواز بنیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کئے جانے والے ظالمانہ معاہدے اب ناقابل برداشت ہیں۔ ان معاہدوں کو ختم کرنے کے لئے حکومت بین الاقوامی عدالتوں کا سہارا لے یا علاقائی عدالتوں کا، ان معاہدوں سے جان چھڑانا ضروری ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ ان کمپنیوں کے مالکان کون ہیں اور ان کے ساتھ تیس، تیس سال کے معاہدے کیوں کئے گئے؟۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر تشدد سے مسئلہ حل نہیں ہو گا، عوام کو سستی بجلی، گیس،انصاف، تحفظ اور روزگار چاہیے۔ ہر شہری دوہرا تہرا ٹیکس دے رہا ہے مگر بدلے میں اسے دھکے مل رہے ہیں۔
تبصرہ