عوامی تحریک کی مجلس شوری کے اجلاس میں 17 جون کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ
تین سال سے زیرالتوا اپیلوں کا فائدہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان
کو پہنچ رہا ہے
چیف جسٹس سپریم کورٹ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے انصاف کی استدعا ہے
کارکن 17 جون کو لاہور سمیت اضلاع میں پریس کلب کے باہر احتجاج کریں گے: خرم نواز
گنڈاپور
ایک ملزم کی درخواست پر جے آئی ٹی معطل ہوئی اور تین سال سے سٹے آرڈر چل رہا ہے
پر امن لوگ ہیں قانون کا احترام کرتے ہیں انصاف کیلئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں
لاہور (11 جون 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کی مجلس شوریٰ نے 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی 8 ویں برسی پر ناانصافی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں ملک بھر سے7 سو سے زائد ممبران نے شرکت کی۔ سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے شوریٰ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی پر مسلسل تین سال سے چلنے والے سٹے آرڈر کی وجہ سے ملزمان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی انصاف کیلئے دائر کی جانے والی کوئی اپیل 7 سال سے زیرالتوا ہے کوئی اپیل تین سال سے زیرالتوا ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کی اپیلیں نہ صرف فوری سماعت کیلئے مقرر ہو جاتی ہیں بلکہ ان پر اب بریت کے فیصلے بھی آنا شروع ہو گئے ہیں۔ اگر مرکزی ملزمان اور پولیس کے اعلیٰ افسران بے گناہ ہیں تو پھر قاتل کون ہے؟۔
شوریٰ نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا براہ راست نوٹس لیں اور 8 سال سے انصاف کے منتظر مظلوموں کو انصاف دلوائیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فلور پر لارجر بنچ کے روبرو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدارانہ تفتیش کرنے کیلئے بننے والے جے آئی ٹی پر تین سال سے سٹے آرڈر چل رہا ہے۔ شفاف تفتیش کے بغیر انصاف کیسے ہوگا؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم سوال کر رہے ہیں آخر وہ کون ہے جو قاتلوں کو سزا سے بچا نا چاہتا ہے؟ سپریم کورٹ نے ہماری اپیل پر لاہور ہائی کورٹ کو تین ماہ کے اندر سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق زیرالتوا اپیلیں نمٹانے کی ہدایات دی تھیں۔ سپریم کورٹ کی ان ہدایات کو بھی 2 سال 4 ماہ گزر گئے اور کسی اپیل پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن پسند اور قانون کا احترام کرنے والے ہیں ہم عدلیہ کا بے حد احترام کرتے ہیں اور انصاف کیلئے 8 سال سے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
شوریٰ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 17 جون کو لاہور سمیت ضلعی سطح پر ہر پریس کلب کے باہر احتجاج ہو گا اور مسلسل نا انصافی پر کارکن اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان، نور اللہ صدیقی، میاں ریحان مقبول، نور احمد سہو، قاضی شفیق، جواد حامد نے اجلاس سے خطاب کی۔
رفیق نجم، راجہ زاہد محمود، علامہ رانا محمد ادریس، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف، سدرہ کرامت اجلاس میں شرکت کی۔
تبصرہ