سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ قابل ستائش ہے: خرم نواز گنڈاپور
الیکشن کمیشن کے فیصلے سے وفاداریاں بدلنے کے غیر آئینی اقدام کی حوصلہ شکنی ہوگی
نااہلی کے فیصلے کے بعد پنجاب حکومت کے برقرار رہنے کا کوئی آئینی و اخلاقی جواز باقی نہیں رہتا
لوٹا کریسی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے مزید قانون سازی کی ضرورت ہے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (20 مئی 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپورنے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے وفاداریاں بدلنے کے غیر آئینی اقدام کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ امیدواروں کی سکروٹنی اگر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63کے مطابق ہوتو ایماندار نمائندے اسمبلیوں میں بھیجنے کے آئینی تقاضے پورے ہوں گے۔ بدقسمتی ہے کہ وفاداریاں بدلنے کے منفی سیاسی رحجان کے باعث ملک بدنام ہو رہا ہے۔ وفاداریاں تبدیل کرنے کے رحجان کے خاتمے کے لئے آئینی ترامیم کے باوجود وفاداریاں بدلنے کا کلچر انتہائی افسوس ناک ہے۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ لوٹاکریسی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے مزید قانون سازی کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ نے قانون سازی میں بہتری کے حوالے سے جو ریمارکس دئیے ہیں ان پر فوری عمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نااہلی کے فیصلے کے بعد پنجاب حکومت کے برقرار رہنے کا کوئی آئینی و اخلاقی جواز باقی نہیں رہتا۔
تبصرہ