شہید بے نظیر بھٹو کا انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف موقف جرات مندانہ تھا: خرم نواز گنڈاپور
محترمہ عوام کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کی بات کرتی
تھیں
بے نظیر بھٹوکی شہادت کو ملک و قوم کیلئے بہت بڑا نقصان سمجھتے ہیں
منہاج القرآن کی لائف ممبر اور پاکستان کے غریب عوام میں مقبول تھیں: سیکرٹری جنرل
عوامی تحریک
لاہور (27 دسمبر 2021) سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 14 ویں برسی کے موقع پر کہا ہے کہ شہید بے نظر بھٹو نے انتہا پسندی کے خلاف بے مثال جدوجہد کی۔ وہ ساری زندگی جمہوری قدروں کی پاسداری کیلئے کوشاں رہیں۔ شہید بے نظیر بھٹو نے آئین و قانون، عوام کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کی بات کی۔ پاکستان میں امن، رواداری اور بھائی چارے کو فروغ دینا محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کا خواب تھا۔ محترمہ محب وطن، جمہوریت پسند، ایک مدبر اور بین الاقوامی شہرت کی حامل سیاستدان تھیں، محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کو ملک و قوم کیلئے بہت بڑا نقصان سمجھتے ہیں، انتہا پسندی کے خاتمے اور دہشتگردی کے خلاف محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کا موقف جرأت مندانہ اور مصلحتوں سے پاک تھا، وہ پاکستان کو ایک جدید اسلامی، جمہوری، فلاحی مملکت دیکھنا چاہتی تھیں، محترمہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی لائف ممبر بھی تھیں۔
شہید بے نظیر بھٹو تحریک منہاج القرآن کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا احترام کرتی تھیں اور منہاج القرآن کی دینی و فلاحی خدمات کی معترف تھیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ محترمہ شہید بے نظیر بھٹو عوام کے مسائل کو سمجھتی بھی تھیں اور ان کے حل کا ادراک بھی رکھتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ شہید بے نظیر بھٹونے ”اشرافیہ“ کے انتقامی رویوں کا سامنا بھی کیا، جھوٹے مقدمات بھگتے اور الزام تراشیوں کو بھی برداشت کیا مگر جب بھی وہ اقتدار میں آئیں انہوں نے ریاستی طاقت کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال نہیں کیا اور سیاست میں شائستہ رویوں کو فروغ دیا، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے درجات بلند کرے، انکی بخشش و مغفرت فرمائے۔
تبصرہ