سانحہ ماڈل ٹاؤن، جے آئی ٹی کیس کی اہم سماعت 13 دسمبر کو ہو گی
جے آئی ٹی بحالی کیس پونے تین سال سے لاہور ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے
لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ سے انصاف کی پوری امید ہے: لیگل ترجمان سانحہ ماڈل
ٹاؤن کیس
لاہور (11 دسمبر 2021ء) عوامی لائرز موومنٹ کے سینئر مرکزی رہنما سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کیس پر لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بنچ 13 دسمبر کو اہم سماعت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 22 مارچ 2019ء کو سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ نے معطل کر دیا تھا، مسلسل پونے تین سال سے جے آئی ٹی کی بحالی کے لئے قانونی چارہ جوئی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ذاتی دلچسپی اور مسلسل قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس آج بھی زندہ ہے اور طاقتور، بااثر ملزمان کا کیس کو داخل دفتر کرنے کا کوئی ہتھکنڈا کارگر ثابت نہیں ہو سکا۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی جو جے آئی ٹی کیس کی سماعت کرنے والے لارجر بنچ کے سربراہ ہیں اس کیس میں بڑی دلچسپی کے ساتھ فریقین کے موقف کو سن رہے ہیں۔ پونے تین سالوں میں اس طرح اس سے پہلے سنجیدگی کے ساتھ یہ کیس نہیں سنا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ نہ تو دوسری جے آئی ٹی بنانا غیر قانونی ہے اور نہ ہی سپریم کورٹ کے فلور پر ہونے والے کسی فیصلے کو ماتحت کورٹ میں سنا جا سکتا ہے۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ غیر جانبدار تفتیش سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا۔ کسی کو بھی غیر جانبدار تفتیش سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پونے تین سال سے جے آئی ٹی کیس التواء کا شکارہے۔ اس التواء کی وجہ سے مظلوم انصاف سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے موجودہ بنچ سے انصاف کی پوری امید ہے۔
تبصرہ