سیالکوٹ واقعہ انتہائی دلخراش اور قابل مذمت ہے: خرم نواز گنڈاپور
اسلام کی پرامن تعلیمات اور پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کو
نقصان پہنچا
ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا ملنی چاہیئے، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
لاہور (4 دسمبر2021) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ انتہائی سنگین، قابل مذمت اور قابل گرفت ہے، اس دلخراش واقعہ سے عالمی سطح پر اسلام کی پرامن تعلیمات اور پاکستان کا اسلامی جمہوری تشخص بری طرح مجروح ہوا، اس انسانیت سوز واقعہ سے معاشرے میں موجود جنونیت کی نشاندہی ہوتی ہے، جس کے تدارک کے لئے آج کے دن تک کوئی سنجیدہ کوشش بروئے کار نہیں لائی گئی، اس سے پہلے سانحہ سمبڑیال ہوا جس میں درجن بھر شہری زندہ جلا دیئے گئے، لاہور میں سانحہ جوزف کالونی ہوا جس میں تمام گھر جلا دیئے گئے، بعد ازاں تفتیش سے پتہ چلا پس منظر کچھ اور مقاصد تھے۔
سیالکوٹ میں دوسری بار زندہ انسانوں کو جلائے جانے کا روح فرسا واقعہ پیش آیا ہے، جس پر ملک بھر میں تشویش ہے، ہر واقعہ میں پولیس اپنا بروقت کردار ادا کرنے میں ناکام رہی اور ذمہ دار سزاؤں سے بچتے رہے ہیں اور پھر پاکستان کو بطور اسلامی جمہوری ریاست عالمی سطح پر اس کی بھاری قیمت چکانا پڑی اور پاکستان پر انتہاء پسندی کا لیبل چسپاں کرنے کی مہم چلی، جرم ثابت ہونے پر سزا دینا صرف مجاز عدلیہ کا استحقاق ہے۔ کسی کو ماورائے عدالت انتہائی تادیبی و تعزیری سزا دینے کا حق نہیں ہے، ریاست پاکستان کو حالیہ سیالکوٹ واقعہ پر فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا اور انسانیت سوز واقعہ میں ملوث تمام کرداروں کو عبرت کی مثال بنانا چاہیئے، تاکہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی جرات نہ ہو سکے۔
سوسائٹی کے پڑھے لکھے طبقات کو صورت حال کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے جنونیت کے انسداد کے لیے اپنا قومی، ملی و دینی کردار ادا کرنا چاہیے اسلام اور آئین پاکستان میں اس نوع کی حیوانیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جنونی رویے کسی قسم کی نرمی کے مستحق نہیں ہیں، سری لنکا کے عوام اور ان کی حکومت نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر جب دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا تو سری لنکا کی حکومت اور عوام نے نے اس نازک مرحلہ پر تحمل اور بردباری سے کام لیا اور پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا تھا، سیالکوٹ واقعہ پر سری لنکا کے عوام بہت تکلیف میں ہیں، حکومت پاکستان کو سری لنکا کے عوام کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہوئے اس کے ازالے کی فوری سبیل کرنی چاہیے، حکومت کو اس موقع پر وہی انداز اور رویہ اختیار کرنا چاہئے جو نیوزی لینڈ میں ایک مسلم فیملی کو کچل دینے کے بعد وہاں کی حکومت اور وہاں کی وزیراعظم نے اختیار کیا تھا۔
وزیراعظم پاکستان کابینہ کا فوری اجلاس بلا کر سری لنکا کی حکومت اور عوام سے معافی مانگیں اور ان کو یقین دلائیں کہ انسانی قتل میں ملوث ہر شخص کو قانون کے مطابق سزا ملے گی اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی رورعایت نہیں برتی جائے گی، سیالکوٹ واقعہ پر پاکستان کے پڑھے لکھے عوام اور طبقات غم زدہ ہیں اور وہ حکومت کے سخت ایکشن اور اس کے ازالہ کے منتظر ہیں، واقعہ کے پس پردہ اصل حقائق بھی منظر عام پر لائے جائیں اور قانون اپنا راستہ بنائے۔
تبصرہ