سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کیس میں 7 رکنی لارجر بنچ کی سماعت
سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کے قیام کا
نوٹیفکیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہے
ملزمان کی درخواستیں سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہیں:
بیرسٹر علی ظفر
عدالت نے آئندہ سماعت 5 نومبر 2021 تک ملتوی کر دی
لاہور (2 نومبر 2021) سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کیس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کے وکیل بیرسٹر سید علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بڑی عدالت کا فیصلہ چھوٹی عدالت میں چیلنج نہیں ہو سکتا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ بیرسٹر علی ظفر نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں جے آئی ٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے عین مطابق ہے۔
جے آئی ٹی کا یہ نوٹیفکیشن تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے جاری کیا گیا۔ متاثرین کے بیانات اور شہادتوں کو پہلی دفع قلمبند کیا گیا۔ بیرسٹر علی ظفر نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ قانون و انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے متاثرین کے بیانات و شہادتوں کا ریکارڈ کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔ انصاف پر مبنی فیصلے کیلئے جے آئی ٹی کی رپورٹ جاری ہونی چاہیے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ملزمان کی لاہور ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواستیں سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہیں۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 5 نومبر 2021 تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے جے آئی ٹی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا خط و دیگر تمام دستاویزات طلب کر لیں۔ پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے بیرسٹر سید علی ظفر، محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ، مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، لہرا سب خان گوندل ایڈووکیٹ، محمد آصف سلہریا ایڈووکیٹ، محمد شکیل ممکا ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
تبصرہ