لوڈشیڈنگ کنٹرول نہ ہوئی تو معیشت آئی ایم ایف کے قدموں میں پڑی رہے گی، عوامی تحریک
آبی ذخائر کی تعمیر کے مخالفین پاکستان کو جہنم بنانے کے ذمہ دار ہیں: قاضی زاہد حسین/ خرم نواز گنڈا پور
سرکاری جنریٹر اور سرکاری تیل استعمال کرنے والوں کو لوڈشیڈنگ کے عذاب کا احساس نہیں ہوگا: رہنما عوامی تحریک
لوڈشیڈنگ معیشت کے خلاف سازش ہے یا نااہلی؟ تعین کے لیے کمیشن بننا چاہیئے۔ رہنما
لاہور (4 جولائی 2021) "عمران خان بجلی دو" گزشتہ روز یہ ہیش ٹیگ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا اور لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام نے اپنے شدید جذبات اور ردعمل کا اظہار کیا، اس ٹویٹر ایکٹیوٹی میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی قائدین نے بھی بھرپور حصہ لیا اور اہم سوالات اٹھائے۔
پاکستان عوامی تحریک کے صدر قاضی زاہد حسین نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کا شمار گرم ترین آب و ہوا والے ممالک میں ہوتا ہے جس طرح آگ، ہوا اور پانی کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جاسکتا اسی طرح بجلی کے بغیر صحت مند زندگی ناممکن ہے، بجلی کا تسلسل اور اس کا سستا ہونا ایک بنیادی ضرورت ہے۔
سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ بیوروکریسی اور کچھ سیاسی جماعتوں نے کالا باغ ڈیم جیسے بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کی مخالفت کر کے پاکستان کو جہنم بنا دیا، بیوروکریسی اور سیاست میں ملٹی نیشنل پاور کمپنیوں کے آلہ کار آج بھی موجود ہیں اور یہی مافیا توانائی کے بحران کا ذمہ دار ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا کہ جس طرح لاکھوں کروڑوں کی گنتی کا آغاز ایک سے ہوتا ہے اسی طرح ترقی و خوشحالی کے سفر کا نکتہ آغاز بجلی کی بلاتعطل فراہمی سے ہے، بجلی ہو گی تو زندگی اور کاروبار کا پہیہ چلے گا۔
کور کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر قاضی شفیق نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ معیشت کے خلاف سازش ہے یا متعلقہ اداروں کی نااہلی اس المیہ کے تعین کے لیے اعلیٰ سطحی کمیشن بننا چاہیئے۔
ممبر کور کمیٹی میاں زاہد اسلام نے کہا کہ حکمران ذہن نشین کر لیں اگر بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو پاکستان کی معیشت آئی ایم ایف کے قدموں سے کبھی اپنا سر نہیں اٹھا سکے گی۔
ممبر کور کمیٹی نور احمد سہو نے کہا کہ 45 ڈگری ٹمپریچر پر بغیر بجلی کے لوگ کیسے زندہ ہیں اس عذاب کا احساس سرکاری جنریٹر اور سرکاری تیل استعمال کرنے والوں کو کبھی نہیں ہوسکتا۔
ممبر کور کمیٹی میاں ریحان مقبول مقبول نے کہا پاکستان شاید ان ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جہاں آزادی کی 7 دہائیوں کے بعد بھی عوام اور کاروباری طبقہ بجلی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے۔
ممبر کور کمیٹی خالد درانی نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے اقتدار کے 3 سال کے بعد بھی کوئی جامع توانائی پالیسی دینے میں ناکام ہے۔
ممبر کور کمیٹی راؤ کامران نے کہا کہ ماضی کی طرح آج بھی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے نام پر صرف سیاست ہو رہی ہے عوامی مسائل جوں کے توں ہیں، کراچی لوڈشیڈنگ سے متاثرہ شہروں میں پہلے نمبر پر ہے، کراچی کے عوام کا سانس لینا محال ہے۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ لوڈشیڈنگ فوری ختم کی جائے۔
تبصرہ