لاء اینڈ آرڈر تشویشناک ہے: عوامی تحریک کا مشاورتی اجلاس
پنجاب میں ڈاکو دندنارہے ہیں کسی کی جان محفوظ ہے نہ مال
بھتہ خور دہشت پھیلانے کے لئے مغویان کے ہاتھ پاؤں کاٹ رہے ہیں
اپوزیشن کو اسمبلیوں میں اپنی کرپٹ قیادت کی چاپلوسی کرنے سے فرصت نہیں ہے
پنجاب پولیس ہر سال عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے 100 ارب کا بجٹ لیتی ہے
وزیراعلیٰ پنجاب نے تین سال میں لاء اینڈ آرڈر پر کوئی پالیسی بیان نہیں دیا
مشاورتی اجلاس میں بشارت جسپال، قاضی شفیق، راجہ زاہد، نور احمد سہو کا اظہار خیال
لاہور (27 مئی 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں، صوبائی صدر کا اہم مشاورتی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے دن بدن بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں سینئر رہنماؤں، صوبائی صدور بشارت جسپال، قاضی شفیق، نور احمد سہو اور راجہ زاہد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھتہ خور دہشت پھیلانے کے لئے مغویان کے ہاتھ پاؤں کاٹ رہے ہیں، پنجاب میں ڈاکو دندنا رہے ہیں کسی کی جان محفوظ ہے مال اور نہ عزت، انسانی زندگی کو درپیش سب سے بڑے خطرے پر اسمبلی میں بحث نہیں ہوتی اور نہ ہی وزیراعلیٰ پنجاب نے تین سال میں لاء اینڈ آرڈر پر فلور آف دی ہاؤس پر کوئی پالیسی بیان دیا۔
بشارت جسپال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں کی لوٹ ماراور عام شہریوں کے ساتھ جرائم پیشہ عناصر کے انسانیت سوز سلوک سے اندازہ ہوتا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کمزور اور جرائم پیشہ گروہ زیادہ مضبوط اور منظم ہیں۔
قاضی شفیق نے کہا کہ فیروز والہ لاہور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں دو شہریوں کے قتل اور شجاع آباد میں دلہن سے بداخلاقی کے شرمناک واقعات نے ہر شہری کو غمزدہ کر دیا ہے کہ اسلامی ملک پاکستان میں انسانیت کی تذلیل کو کون روکے گا؟۔
راجہ زاہد محمود نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں سنگین جرائم اور سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ سالانہ 100 ارب روپے سے زائد کا بجٹ لینے والی پولیس سے اس کی کارکردگی کے بارے میں کوئی سوال نہیں کیاجاتا۔ لاء اینڈ آرڈر کو بہتر بنانے کے سارے منصوبے فقط اجلاسوں تک محدود ہیں۔
قاضی شفیق نے کہا کہ اپوزیشن کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ حکومت کی کارکردگی پر نظر رکھے اور اس کا اسمبلی کے فلور پر احتساب کرے مگر افسوس اپوزیشن کو اپنے کرپٹ اور مفرور قائدین کی خوشامد، چاپلوسی اور جی حضوری سے فرصت نہیں ہے۔
نور احمد سہو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی ابتر صورت حال پر پنجاب اسمبلی میں بحث ہونی چاہیے اور پنجاب کے پریشان حال عوام کو تحفظ کا احساس دلایا جائے۔ ریاست مدینہ میں تمام طبقات کو جان و مال کا تحفظ حاصل تھا۔
تبصرہ