دینی مدارس اسلام کی علمی میراث کے محافظ ہیں: خرم نواز گنڈاپور
علماء مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب کی اصلاح کیلئے قومی سوچ اپنائیں
نئے بورڈز کے قیام سے مدارس کا نظام بہتر ہوگا: علماء کے وفد سے گفتگو
رجسٹریشن اور مالی حساب کے ذکر پرکچھ اہل علم سہم جاتے ہیں، سیکرٹری جنرل
یہ خوش آئند ہے مدارس کی ڈگری سرکاری سطح پر قابل قبول ہو گی: مفتی امداد اللہ قادری
ملاقات میں نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ مفتی میر آصف اکبر بھی شریک تھے
لاہور (28 فروری 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کی علمی میراث کے محافظ اور مرکزی کردار کے حامل ہیں۔ علماء مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب کی اصلاح کیلئے قومی سوچ اپنائیں، نئے بورڈز کے قیام سے مدارس دینیہ کا وقار اور معیار پہلے سے بہتر ہوگا۔ نئے بورڈز کی تشکیل سے کسی کو گھبرانا نہیں چاہیے۔ ریاست پاکستان مدارس کی پشت پر کھڑی ہو تاکہ یہاں کے فارغ التحصیل طلبہ دین کی خدمت کے ساتھ ساتھ زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظام المدارس پاکستان کے صدر علامہ مفتی امداد اللہ قادری اور نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ مفتی میر محمدآصف اکبر سے ملاقات کے دوران کیا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جب مدارس کے طلبہ کو علوم شریعہ کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی پڑھائے جائیں گے تو والدین اور سول سوسائٹی کا مدارس کے بارے میں اعتماد بڑھے گا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ کچھ علماء نئے بورڈز اور مدارس کی رجسٹریشن کو ہضم نہیں کر رہے اور دھرنوں اور احتجاج کے ذریعے ریاست کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں، یہ مناسب رویہ نہیں ہے۔ دنیا کے کسی ملک میں کوئی شخص بغیر رجسٹریشن کے پرچون کی دکان قائم نہیں کر سکتا مگر پاکستان میں بغیر رجسٹریشن کے ہزاروں مدارس کام کر رہے تھے جن کے بارے میں ریاست اور سول سوسائٹی لاعلم ہے، سب کی رجسٹریشن ہونی چاہیے تاکہ ریاست کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی علم ہو کہ ان کے بچے کہاں اور کیا پڑھ رہے ہیں اور انکا مستقبل کیا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ جب مدارس کی رجسٹریشن اور مالی حساب کے جائزے کی بات کی جاتی ہے تو کچھ اہل علم سہم جاتے ہیں اور اس قانونی اقدام کو اسلام اور مدارس دینیہ پر حملہ قرار دیتے ہیں۔ مخالفت کرنے والوں کے اس واویلے سے لگتا ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے۔
اس موقع پر نظام المدارس پاکستان کے صدر مفتی امداد اللہ قادری نے کہا کہ نظام المدارس پاکستان مدارس دینیہ کے علمی وقار اور معیار کے احیاء کیلئے سب سے آگے ہو گا اور کسی کو مدارس دینیہ کے کردار کو محدود کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم مدارس دینیہ کو بھی عصری تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنا ہو گا، یہ بات قابل تحسین ہے کہ اب مدارس دینیہ کے طلبہ کو جاری ہونے والی ڈگری ریاست پاکستان کی طرف سے ہو گی اور ہر جگہ قابل قبول ہو گی اس اقدام سے دینی مدارس کا قانونی تشخص قائم ہوا ہے۔
تبصرہ