دینی مدارس کا کوئی ٹھیکیدار نہ بنے: خرم نواز گنڈاپور
مدارس کے طلباء کو سیاست کا ایندھن بنانے والے ملک پر رحم کھائیں
دقیانوس سوچ مدارس کے طلباء کے ڈاکٹر، انجینئر بننے کی مخالف ہے
مدارس کے طلباء کو دین، دنیا سے دور رکھنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل کی نظام المدارس پاکستان کے عہدیداروں سے گفتگو
لاہور (12 فروری 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ مدارس کے نئے بورڈز قائم کرنے کا حکومتی فیصلہ انتہائی ضروری تھا، دینی مدارس کا کوئی ٹھیکیدار نہ بنے۔ مدارس کے طلباء کو دین، دنیا سے دور رکھنے والے ملک و قوم کے اصل دشمن ہیں۔ دقیانوس سوچ نہیں چاہتی کہ مدارس کے طلباء ڈاکٹر، انجینئر، پروفیسر،سائنسدان، سکالرز بنیں اور باعزت روزگار کمائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظام المدارس پاکستان کے صدر علامہ مفتی امداد اللہ قادری، ناظم اعلیٰ علامہ میر آصف اکبر سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ نئے بورڈز کی تشکیل سے 40 سال سے مدارس پر مسلط سوچ کی اجارہ داری ختم ہوئی اور جمود ٹوٹا ہے۔ کچھ ٹھیکیداروں سے مدارس کے نام پر لی جانے والی خفیہ ڈونیشنز کا حساب مانگا جائے تو وہ کہتے ہیں اسلام خطرے میں پڑ گیا۔نئے بورڈز بننے سے اسلام نہیں کچھ ٹھیکیداروں کی خفیہ کمائی خطرے میں پڑ گئی۔ حکومت نے نئے بورڈ بنانے کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے مدارس کے طلباء کو علم کی حقیقی روشنی میسر آئے گی اور منفی سوچ بےنقاب ہو گی۔ مدارس کے طلباء کو اپنی سیاست کا ایندھن بنانے والے اب ملک و قوم کے حال پر رحم کھائیں۔ دنیا کے کسی ملک میں کوئی نظام تعلیم مادر پدر آزاد نہیں ہے۔ ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے والوں کے ساتھ ریاست کو اب آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مدرسے کی رجسٹریشن بھی ہونی چاہیے اور اس کے مالی معاملات کا آڈٹ بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کے نصاب کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کئے بغیر شرح خواندگی، ترقی اور استحکام کا کوئی ہدف بھی حاصل نہیں ہو سکے گا۔
تبصرہ