30 اور 31 اگست 2014ء کی شب کارکنوں پر ظلم کرنے والے ’’شریف حکمران ‘‘ آج دربدر ہیں : خرم نواز گنڈاپور
پُرامن کارکن سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہونیوالے قتل عام کی ایف آئی
آر کے اندراج کیلئے گئے تھے
استحصالی اور نام نہاد جمہوری نظام نے کرپشن اور ظلم کے کلچر کو پروان چڑھایا
غیور اور جرات مند کارکنان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں: سیکرٹری جنرل عوامی
تحریک
لاہور (31 اگست 2020) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 30 اور 31 اگست 2014 کی درمیانی شب اسلام آباد ڈی چوک میں پر امن سیاسی کارکنوں پر ظلم کرنیوالے ’’شریف حکمران‘‘ آج دربدر کی خاک چھان رہے ہیں اور عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں۔ اسلام آباد ڈی چوک میں پاکستان عوامی تحریک کے پُرامن کارکن سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے ظلم اور قتل عام کی ایف آئی آر کے اندراج کیلئے گئے تھے مگر اس وقت کے ’’شریف قاتل‘‘ حکمرانوں نے مظلوم کارکنوں کو انصاف دینے کی بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ اسلام آباد اور لاہور میں ان سیاسی کارکنان پر جس ظلم اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا تھا آج کے دن تک اس کا انصاف نہیں مل سکا۔
خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ انقلاب مارچ کے دوران ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ تھا کہ جب تک یہ ظلم کا نظام رہے گا عام آدمی کے ساتھ نا انصافیاں اور ظلم ہوتا رہے گا۔ ہمارا آج بھی یہی مطالبہ ہے کہ اس ظالم نظام سے جس قدر جلد نجات حاصل کر لی جائے اتنا ہی بہتر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس استحصالی اور نام نہاد جمہوری نظام نے کرپشن اور ظلم کے کلچر کو پروان چڑھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نظام کی تبدیلی کیلئے جو تحریک بھی چلے گی پاکستان عوامی تحریک کے کارکن اس کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن پولیس کی فائرنگ سے اسلام آباد میں شہید ہونیوالے محب وطن کارکنان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرتے ہیں۔ انقلاب مارچ کا حصہ بننے والے غیور اور جرات مند کارکنان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
تبصرہ