اساتذہ پر تشدد کی بجائے ان کے مسائل حل کیے جائیں: پاکستان عوامی تحریک
تونسہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے پرامن احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس تشدد قابل مذمت ہے
تنخواہیں نہ ملنے سے اساتذہ کے گھروں کے چولہے بند ہو چکے ہیں:رہنما پی اے ٹی
حکومت اساتذہ کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کر کے عید سے قبل حل کرے
پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ، عارف چودھری سردار سیف اللہ سدوزئی
کا ردعمل
لاہور (9 مئی 2020) پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر چودھری فیاض احمد وڑائچ، مرکزی کوآرڈینیٹر عارف چودھری، جنرل سیکرٹری جنوبی پنجاب سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تونسہ شریف وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے پرامن احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس تشدد، ان کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، اساتذہ کے ساتھ ناروا سلوک قابل مذمت ہے۔ تینوں رہنماؤں نے کہا کہ پیف سکولز کا قوم کے نونہالوں کی تعلیم و ترقی میں اہم کردار ہے، لاکھوں طلباء و طالبات پیف سکولز میں زیرتعلیم ہیں جبکہ ہزاروں خواتین و مرد اساتذہ کرام کا روزگار بھی پیف سکولز سے منسلک ہے مگر حکومت کی جانب سے کئی مہینوں سے پیف سکولز کی ادائیگیاں روکنے سے ان سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کے گھروں کے چولہے بند ہو چکے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ حکومت لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیروزگار ہونے والوں کیلئے تو خصوصی پیکج کا اعلان کررہی ہے مگر پہلے سے برسرروزگار اساتذہ کا چولہا کیوں بندکرنا چاہتی ہے؟۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ پیف سکولز مالکان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے اور انکے مسائل کو فوری عید سے قبل حل کرنے کی کوشش کرے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ہر مظلوم کی آواز ہے، اور مظلوموں کی داد رسی کیلئے آواز بلند کرنا پاکستان عوامی تحریک کا منشور ہے۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس تونسہ کے سامنے سکولز مالکان اور اساتذہ کرام کے پرامن دھرنے پر پولیس کے وحشیانہ تشدد اور مقدمات کے اندراج کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ اساتذہ پر تشدد کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور اساتذہ پر درج ہونے والے مقدمات فوری واپس لیے جائیں۔ اساتذہ کے جائز مطالبات اور انہیں درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
تبصرہ