بلدیاتی الیکشن میں ہر سطح پر پورے ملک میں امیدوار کھڑے کریں گے: عوامی تحریک
لوکل باڈی نظام میں نچلی سطح پر لوگوں کے مسائل حل کروانے کا ضابطہ
دیتا ہے: عارف چوہدری
بلدیاتی ادارے جتنے مضبوط اور با اختیار ہوں گے جمہوریت بھی اتنی ہی مضبوط ہو گی: قاضی
شفیق
پارٹی عہدیدار ان اپنے اپنے اضلاع میں نچلی سطح پر تنظیم سازی کو جلد مکمل کریں: ایک
روزہ ورکشاپ سے خطاب
لاہور (27 جنوری 2020ء) مرکزی سیکرٹری کوآرڈینیشن پاکستان عوامی تحریک عارف چودھری نے کہا ہے کہ پارٹی عہدیدار ان اپنے اپنے اضلاع میں نچلی سطح پر تنظیم سازی کو جلد مکمل کریں، نئے لوگوں کو پاکستان عوامی تحریک میں شمولیت کی دعوت دیں، پاکستان عوامی تحریک کا پیغام ہر گھر اور ہر فرد تک پہنچائیں۔ پاکستان عوامی تحریک ایک متحرک، منظم سیاسی جماعت ہے، آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور سیاسی قوت کے ساتھ حصہ لیں گے، عہدیداران و کارکنان عوامی رابطہ مہم میں مزید تیزی لائیں، کارکنوں کو بھی مزید متحرک کریں۔ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں ہر سطح پر پورے ملک میں امیدوار کھڑے کریں گے، عوامی تحریک کے کارکنان اثاثہ اور فخر ہیں، ہمیشہ پارٹی کے وقار کو بلند کرنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ بلدیاتی ادارے اگر با اختیار نہیں ہوں گے، صوبائی حکومتوں اور بیوروکریسی کی مداخلت رہے گی تو یہ نظام کسی صورت بھی عوام کی خدمت نہیں کر سکے گا، لوکل باڈی نظام میں نچلی سطح پر لوگوں کے مسائل حل کروانے کا ضابطہ دیا گیا ہے، با اختیار بلدیاتی اداروں نے ہمیشہ عام آدمی کیلئے سہولتیں اور آسانیاں پیدا کی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سرگودھا میں بلدیاتی نظام کے حوالے سے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر عوامی تحریک شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق الرحمن، جنرل سیکرٹری آغا محمود حسین، ڈاکٹر ظفر علی ناز، طاہر جاوید، حافظ نذیر احمد، فہیم حیدر چیمہ، عمران ملک و دیگر مرکزی، صوبائی، ضلعی رہنمابھی موجود تھے۔
عوامی تحریک شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق الرحمن نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی ادارے جتنے مضبوط اور با اختیار ہوں گے جمہوریت بھی اتنی ہی مضبوط ہو گی، پاکستان عوامی تحریک نے بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو عوام دوست بنانا ہو گا کیونکہ با اختیار بلدیاتی ادارے ہی عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں بنیادی جمہوریت کا یہ نظام جب بھی مثبت تبدیلیوں کے ساتھ نافذ ہوا وہاں اس نے انسانی حقوق کے تقاضے پورے کیے۔ سابق کرپٹ حکمرانوں نے بلدیاتی نظام کے ساتھ کبھی انصاف نہیں کیا اور نہ ہی کبھی اس نظام کو اس کی اصل ساکھ کے ساتھ چلنے دیا۔ با اختیار بلدیاتی اداروں کا قیام عوام کی خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔
تبصرہ