22کروڑ عوام اعصاب شکن مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے غریب
عوام کی تکلیفوں میں اضافہ ہوگا
علاج معالجہ کی سہولت ہر پاکستانی کی پہنچ میں ہونی چاہیے: سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی
تحریک
حکومت ادویات کی قیمتوں میں کمی اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر توجہ دے
لاہور (27 جنوری 2020ء) سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ صحت مندافراد ہی صحت مند معاشرے کی بنیاد ہوتے ہیں، پاکستان میں بدقسمتی سے ہمیشہ صحت کے شعبے کو جس طرح نظر انداز کیا گیا ہے اور کیا جارہا ہے اس پر صرف افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔ ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی آف پاکستان نے ادویہ ساز کمپنیوں کا ڈالر مہنگا ہونے کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا لیکن کمپنیوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ادویات میں من مانا اضافہ کیا ہے اور مزید کررہے ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے بھی دوا ساز کمپنیوں کو قیمتوں میں کمی کا کہا ہے مگر ادویات کی قیمتوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے۔ مہنگائی کو تو پہلے ہی پر لگ چکے ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے غریب عوام کے پاس علاج، معالجہ کروانے کی سکت بھی نہیں رہے گی، ادویات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف صرف نوٹس لینے کی بجائے عملی کارروائی کرنا ہو گی تاکہ غریب عوام کو کچھ تو ریلیف مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ڈاکٹرز کے وفد سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے غریب عوام کی تکلیفوں میں مزید اضافہ ہورہا ہے، علاج معالجہ، انسانی زندگی کے لیے ناگزیر ہے، اسے ہر پاکستانی کی پہنچ میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ادویات کی قیمتوں میں کمی اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر توجہ دے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ملک کے 22 کروڑ عوام اعصاب شکن مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں۔ شہر شہر، قریہ قریہ ملاوٹ مافیا کھلے عام غریب عوام کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی صحت سے کھیل رہا ہے، قانون ہوتے ہوئے بھی ان عناصر کی پکڑ نہیں ہورہی۔ عوام کی صحت سے کھیلنے والے ملاوٹ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہو گی۔
تبصرہ