طلباء کے حقوق سے متعلق مطالبات کو سنجیدگی سے لیا جائے: خرم نواز گنڈاپور
سیاسی جماعتوں نے طلباء تنظیموں کو مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرکے بداعتمادی پیدا کی
اسلام اور پاکستان کا درد اور فسادی ایجنڈا رکھنے والوں میں فرق ہونا چاہیے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (3 دسمبر 2019) پاکستان عوامی تحریک کے جنرل سیکرٹری خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ طلباء حقوق سے متعلق مطالبات کو سنجیدگی سے لیا جائے، اسلام اور پاکستان کی آئیڈیالوجی پہ یقین رکھنے والی طلباء تنظیموں اور فسادی ایجنڈا رکھنے والی نام نہاد طلباء تنظیموں اور سٹوڈنٹس لیڈر شپ میں فرق ہونا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ایم ایس ایم کے مرکزی صدر عرفان یوسف کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے ایک زبان، ایک نصاب، ایک پاکستان کنونشن کے تحت الحمراء کلچرل کمپلیکس میں عظیم الشان قومی طلباء کونشن کے انعقاد پر مصطفو ی سٹوڈنٹس موومنٹ کو مبارکباد دی، اس موقع پر جنوبی پنجا ب کے صدر چودھری فیاض وڑائچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ماضی میں بعض سیاسی جماعتوں نے طلباء تنظیموں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا، حکومتی سرپرستی میں بعض طلباء تنظیموں اور ان کے صدور کو لوٹ مار قتل و غارت گری کے لیے استعمال کیا گیا، سٹوڈنٹس لیڈرز کو جرائم کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بنا دیاگیا، بعدازاں کچھ طلباء رہنما پولیس مقابلوں میں مارے گئے اور کچھ قتل ہوگئے۔ ماضی میں دوتین سیاسی جاعتوں نے سٹوڈنٹس پالیٹکس کو بدنام کیا اور تعلیمی اداروں کے ماحول کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کے حقوق اور تنظیموں کی بحالی کے لیے گریٹ قومی ڈیبیٹ کی ضرورت ہے۔ محب وطن طلباء کو دیوار سے لگانے اور سپانسرڈ نام نہاد طلباء تنظیموں کو کھل کر کھیلنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
تبصرہ