پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے ممبران کی پریس کانفرنس
سربراہ عوامی تحریک کے اختیارات عوامی تحریک کی 12 رکنی سپریم کونسل کو منتقل
12 رکنی کونسل میں قاضی زاہد حسین، خرم نوازگنڈاپور، بشارت جسپال، نوراللہ صدیقی شامل ہیں
بلوچستان سے سلطان الدین شاہوانی، کے پی کے سے خالد درانی، سندھ سے ظفر اقبال کونسل کا حصہ ہیں
سپریم کونسل نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا، ڈاکٹر طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کیا گیا
لاہور (12 نومبر 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سیاست سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد عوامی تحریک کی 12 رکنی سپریم کونسل کے ممبران کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سپریم کونسل سربراہ پاکستان عوامی تحریک کے اختیارات استعمال کرے گی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے پریس کانفرنس کے ذریعے سپریم کونسل کے ممبران کا اعلان کیا جن میں قاضی زاہد حسین، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، وڈیرہ سلطان الدین شاہوانی، نوراللہ صدیقی، عارف چودھری، ظفر اقبال، خالد درانی، سردار منصورخان، قاضی شفیق اور میاں ریحان مقبول شامل ہیں۔ سپریم کونسل میں بوقت ضرورت توسیع بھی کی جائے گی۔ سپریم کونسل میں سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا سمیت آزاد کشمیر کی نمائندگی بھی شامل ہے۔ خرم نواز گنڈاپور بھی سپریم کونسل کاحصہ ہوں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے سپریم کونسل کے ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ظلم اور استحصال پر مبنی نظام بدلنے کے لیے بے مثال جدوجہد کی، عوامی تحریک کی جدوجہد امیر اور غریب کے فرق کو ختم کرنے کے لیے ہے، ہم اداروں کو آئین کے تابع، آزاداور خودمختار دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں ایسے اداروں کی ضرورت ہے جن کے فیصلوں کو عوام کی کریڈیبلٹی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویژن اور گائیڈ لائن کے مطابق عوامی تحریک اپنا سیاسی کردار جاری رکھے گی، انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اصلاحات اور بیداری شعور کے لیے گراں قدر خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور انہی کی فکری گائیڈ لائن کے مطابق آگے بڑھتے رہیں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے دھرنا اس لیے دیا تھا کہ ہماری پارلیمنٹ میں نمائندگی نہیں تھی، جن لوگوں کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے اور وہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات بھی کرتے رہے ہیں وہ آج پارلیمنٹ کے باہر سڑکوں پر کیوں ہیں؟ سمجھ سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تحریک انصاف کی حکومت میں کسی بھی سطح پر شامل نہیں ہیں۔ ہمارا کوئی چپڑاسی بھی حکومت کے کسی ادارے کا حصہ نہیں ہے تاہم اگر تحریک انصاف تبدیلی اور نظام کی اصلاح کے ایجنڈے پر کام کرے گی تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے 12 رکنی سپریم کونسل کے ہمراہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپورحصہ لینے کا بھی اعلان کیا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ 35 سال سے قوم نے صرف ایک کھیل دیکھا کہ نواز شریف کو اقتدارمیں لانا کیسے ہے؟، نواز شریف کو اقتدار سے نکالنا کیسے ہے؟، نواز شریف کو ملک سے باہر بھگانا کیسے ہے؟، نواز شریف کو ملک میں لانا کیسے ہے؟، نواز شریف کو کرپشن میں پکڑنا کیسے ہے؟ نواز شریف کو چھوڑنا کیسے ہے؟ لگتا ہے یہی اس ملک کا نمبر ون مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پلیٹ لیٹس کم ہو جائیں تو بھونچال آجاتا ہے، میڈیا اور سیاستدان دن رات پلیٹ لیٹس کی گنتی کرتے ہیں، دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاؤ ن کے ایک اسیر کے گردے فیل ہو گئے مگر اسے علاج کے لیے ضمانت ملنا تو دور کی بات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دائر کی جانے والی ضمانت کی درخواست کو سنا تک نہیں گیا اور اسیر ہمایوں بشیر خالق حقیقی سے جا ملا۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کی انتہا کہ 18 گھنٹے تک ہمایوں بشیر کی جیل حکام نے ورثاء کو لاش نہیں دی کیونکہ ڈاکٹر نہیں تھا، ورثاء نے خود ڈاکٹر کابندوبست کیا جس نے پوسٹ مارٹم کیا اور پھر ہمایوں بشیر کی لاش ملی، کیا اس ظلم کے نظام میں پاکستان باوقار مقام حاصل کر سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے جدوجہد جاری تھی، جاری ہے، جاری رہے گی، حکومت بدلی مگر ظلم کا نظام نہیں بدلا۔ ہم انصاف کے لیے عدالتوں کے درپے بیٹھے ہیں۔
خرم نوازگنڈاپور نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ایک نظریاتی جماعت ہے، ہم نظریے کے مطابق پاکستان کو حقیقی جمہوریت کے ٹریک پر لانے کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ آج سپریم کونسل کے ممبران کے ہمراہ مرکزی عہدیدار، صوبائی عہدیدار اور ضلعی صدور بھی اجلاس میں شریک تھے، ہم نے مشاورت اور اتفاق رائے سے اہم فیصلے کیے ہیں جن میں رکنیت سازی مہم، تنظیم سازی اور بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے شامل ہیں۔
دریں اثناء عوامی تحریک کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی نظام کی اصلاح کے لیے بروئے کار لائی جانے والی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے عزم اور حوصلے کی بھی تعریف کی گئی، اجلاس میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے درجات کی بلندی بھی دعا کی گئی اور اس عزم کااظہار کیا گیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ویژن اور گائیڈ لائن کے مطابق عوامی تحریک اپنا سیاسی سفر جاری رکھے گی۔
تبصرہ