سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل شہباز شریف کو بچایا جا رہا ہے: خرم نواز گنڈاپور
جنہیں جیل میں ہونا چاہیے وہ ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر رہے ہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں جواد حامد کا بیان قلمبند، مزید سماعت 25 اکتوبر کو ہو گی
لاہور (18 اکتوبر 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل شہباز شریف کو بچایا جا رہا ہے۔ 14 شہریوں کے جس قاتل کو جیل میں ہونا چاہیے وہ ریاست کے خلا ف اعلان جنگ کرنے میں مصروف ہے، عوامی تحریک کا دھرنہ قاتل اشرافیہ کے خلاف ایف آئی آر درج نہ ہونے پر دیا گیا تھا۔ قاتل اور لٹیرے کس منہ سے دھرنے کے باتیں کر رہے ہیں، معصوم شہریوں کے قاتلوں کو تحفظ دینے اور انصاف کا قتل عام کرنے والے بھی عبرت کا نشان بنیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کو کام کرنے سے روکے جانے کے لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر رکر رکھی ہے تاریخ کے ملنے کا انتظار ہے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
دریں اثناء سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں جواد حامد کا بیان انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں قلمبند ہوا، جواد حامد نے بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے فوری بعد مرضی کی پراسیکیوشن کےلئے اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میرٹ کے برعکس احتشام قادر کو پراسیکیوٹر جنرل لگایا اور اسے خصوصی مراعات دی گئیں۔ انہیں ایسی تنخواہ اور مراعات دی گئیں جو اس سے پہلے کسی پراسیکیوٹر جنرل کو نہیں ملیں یہاں تک کہ جب احتشام قادر کی مدت ملازمت مکمل ہوئی اور وہ قانون کے مطابق مزید توسیع نہیں لے سکتے تھے تو انہیں توسیع دینے کےلے راتوں رات آرڈیننس جاری کروایا گیا اور سپیشل الاؤنس اور مراعات دی گئیں۔ جواد حامد نے اپنے بیان میں کہا کہ 17 جون 2014 سے قبل آئی جی پنجاب خان بیگ اور ڈی سی او لاہور جاوید قاضی کو بھی تبدیل کیا گیا ان کی جگہ مشتاق سکھیرا اور کیپٹن (ر) عثمان کو لایا گیا اس تقرر و تبادلہ کا بنیادی مقصد سانحہ ماڈل ٹاؤن کو منصوبے کے مطابق پایہ تکمیل کو پہنچانا تھا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی مزید سماعت 25 اکتوبر جمعتہ المبارک کو ہو گی۔ عدالت میں لیگل ٹیم کے سربراہ مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ، صاحبزادہ انواز اختر ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
تبصرہ