جعلی دودھ بنانے والے نسلوں کو اپاہج کررہے ہیں: عوامی تحریک لاہور
فوڈ اتھارٹی کی کارروائیوں کے باوجود جعلی دودھ بننا بند نہیں ہوا: افضل گجر
جعل سازوں کیخلاف داعش کے دہشت گردوں جیسا سلوک ہونا چاہیے
جعلی دودھ بنانے اور بیچنے والوں کی نسلوں پر کاروبار بین کر دینا چاہیے: صدر لاہور
لاہور (2 اکتوبر 2019) پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدرافضل گجر نے کہا ہے کہ فوڈ اتھارٹی والے ہر روز جعلی دودھ پکڑنے کی خبریں چلواتے ہیں مگر کارروائی کسی کے خلاف ہوتی نظر نہیں آئی۔ جعلی دودھ بنانے والوں کے ساتھ القاعدہ اور داعش دہشتگردوں جیسا سلوک ہونا چاہیے۔ جعلی دودھ بنانے اور بیچنے والوں کی نسلوں پر کاروبار بین کر دینا چاہیے۔ دہشتگرد ایک واردات میں چند درجن انسانی جانوں پر حملہ آور ہوتے ہیں جبکہ جعلی دودھ بنانے والے نسلوں کو اپاہج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن افراد اور دکانوں سے جعلی دودھ برآمد ہو ان کے نام، پتے میڈیا پر آنے چاہئیں اور ایسے خاندانوں پر تاحیات کاروبار کرنے پر پابندی لگنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی والے جعلی دودھ پکڑنے کی خبریں میڈیا پر چلوا کر اپنی واہ واہ تو کروالیتے ہیں لیکن جعل سازی روکنے کا جو اصل ہدف ہے اسے پورا کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور بھر میں سینکڑوں ایسی مارکیٹیں ہیں جہاں پر لاؤڈ سپیکروں میں اعلانات ہورہے ہوتے ہیں کہ ایک گڑوی کے ساتھ ایک گڑوی مفت۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خالص دودھ کہیں سے ڈھونڈنے سے نہیں ملتا۔ یہی وہ لوگ ہیں جو جعلی دودھ بناتے اور پھر اونے پونے بیج کر روزانہ ہزاروں، لاکھوں روپے کی دیہاڑیاں لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر دودھ فروش کو رجسٹرڈ کیا جائے، وہ کہاں سے دودھ کی پیداوار حاصل کرتا ہے اس کی چھان بین کی جائے، اس کے بعد اسے کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے ورنہ بچے اپاہج ہوتے رہیں گے اور ایک بیمار نسل پروان چڑھتی رہے گی۔
تبصرہ