مشتاق سکھیرا نے سانحہ ماڈل ٹاؤن آپریشن کی براہ راست نگرانی کی: نوراللہ صدیقی
حکومت مشتاق سکھیرا کی برطرفی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرے:سیکرٹری اطلاعات
سابق آئی جی کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 14 شہریوں کے قتل میں بطور ملزم طلب کر رکھا ہے
بعداز ریٹائرمنٹ پرکشش عہدے ملنے کی وجہ سے بیوروکریٹس غیر قانونی کام کرتے ہیں
لاہور (28 ستمبر 2019) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزم سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی بطور وفاقی ٹیکس محتسب بحالی پر تکلیف ہے، سابق آئی جی پنجاب شریف خاندان کے عرصہ اقتدار میں ان کے سیاسی آلہ کار بنے رہے۔ حکومت اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو پوری تیاری کیساتھ چیلنج کرے، سابق آئی جی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کے آپریشن کی براہ راست نگرانی کی اور احکامات جاری کرتے رہے، آئی آفس کے کانسٹیبل قتل عام میں ملوث ہیں۔ جس کے ثبوت انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے مشتاق سکھیرا کو بطور ملزم طلب کررکھا ہے، 14 بے گناہوں کے قتل عام کے ملزم کو آئینی پوسٹ پر نہیں کٹہرے میں ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ سابق آئی جی وفاقی ٹیکس محتسب کے عہدے کے اہل نہیں ہیں، نہ ہی وہ متعلقہ اہلیت کے حامل ہیں، انہیں سابق حکمرانوں کے لیے خصوصی خدمات انجام دینے پر بطور انعام وفاقی ٹیکس محتسب کے عہدے سے نوازا گیا، انہوں نے کہا کہ یہ واحد ریٹائرڈ بیوروکریٹ ہیں جنہیں ان کی عرصہ ملازمت کے دوران ہی سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اپنا مشیر بنالیا تھا اور پھر ان کی خواہش پر نواز شریف نے انہیں وفاقی ٹیکس محتسب لگا دیا، سابق آئی جی کے ناز ان کا منہ بند رکھنے کے لیے اٹھائے گئے۔ اسی طرح شریف برادران نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ایک اور کردار ڈاکٹر توقیر شاہ کو بھی جنیوا میں سفیر لگایا۔ یہ ساری نامزدگیاں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کے تناظر میں کی گئی تھیں۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ انصاف ملنے کی بجائے قاتلوں کو اہم عہدوں سے نوازاجانا ظلم کی انتہا اور انصاف کا قتل ہے۔ ہمارا اول روز سے یہ مطالبہ ہے کہ جب تک ایف آئی آر کے نامزد ملزمان کو مجاز عدالت بے گناہ قرار نہ دے دے اس وقت تک ان میں سے کسی کو فیلڈ پوسٹنگ نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بعداز ریٹائرمنٹ پرکشش عہدے ملنے کی وجہ سے بیوروکریٹس حکمرانوں کے غیر قانونی کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے تحریک کے قائدین سے لے کر کارکنان تک کارکن پرعزم ہیں اور تمام وسائل کیساتھ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے قانونی جنگ لڑرہے ہیں۔
تبصرہ