سینیٹرز اب اشرافیہ کی چکن کڑاہی پر بہلنے والے نہیں : رہنما عوامی تحریک
جمہوریت کو چھانگا مانگا کی سیاست کا ٹانکا لگانے والے اب پریشان کیوں ہیں
اپوزیشن جان لے وہ اقلیت میں ہو یا اکژیت میں نظام کو فرق نہیں پڑے گا
تحریک کو کامیاب کروانے کےلئے ’’قید قیادت‘‘ سے کروڑوں نکلوانے کا منصوبہ بھی ناکام رہا
نوازشریف اب شکست کے زخم چاٹیں، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نور اللہ صدیقی کا ردعمل
لاہور (یکم اگست 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے ممبران بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور نور اللہ صدیقی نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر کہا ہے کہ شریف برادران اور سٹیٹس کو کی جماعتوں نے جس نظام کو پال پوس کر بڑا کیا تھا اب وہ اسکے ثمرات سود سمیت سمیٹیں۔ پاکستان کی جمہوریت کو چھانگا مانگا کی سیاست کا ٹانکالگانے والے خرید و فروخت کی الزام تراشی کرتے اچھے نہیں لگتے۔ سینیٹ میں پیش کی جانیوالی تحریک عدم اعتماد کے نتائج سے مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف پیشگی آگاہ تھے، تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کروانے کےلئے ’’قید قیادت‘‘ سے کروڑوں روپے نکلوانے کا منصوبہ بھی ناکام رہا۔ سینیٹ الیکشن کے نتائج کا تعلق اپوزیشن کی باہمی منافقت سے ہے، شہباز شریف کی طرف سے کھلائے جانیوالے لذیذ کھانوں کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا، منتخب نمائندے اب اشرافیہ کی چکن کڑاہی اور سیخ کباب سے بہلنے والے نہیں۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سمیت اپوزیشن کی خوش فہم قیادت کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ وہ اقلیت میں ہوں یا اکژیت میں نظام کو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور انکی احتجاجی تحریکوں کے رزلٹ سینیٹ میں پیش ہونیوالی عدم اعتماد کی تحریک سے مختلف نہیں ہونگے۔ رہنماؤں نے کہاکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا یہ ایک دلچسپ واقعہ ہے کہ ایک ہی دن میں ایک ہی جگہ پر حکومت اور اپوزیشن دونوں ہارے بھی اور جیتے بھی۔
تبصرہ