اس بار پنجاب کے بجٹ میں کوئی ’’شوبازی ‘‘ نظر نہیں آئی: رہنماء عوامی تحریک
تعلیم، صحت کے بجٹ میں اضافہ ہونا چاہیے: صوبائی صدر بشارت
جسپال، فیاض وڑائچ، قاضی شفیق
سرکاری دستاویزات پھاڑنے والے عوامی نمائندگی کے اہل نہیں: نوراللہ صدیقی
لاہور (15 جون 2019ء) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ اور شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق نے تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکمرانوں نے معاشی اعتبار سے تباہ حال اور مقروض صوبہ ورثے میں چھوڑا، پہلے بجٹ میں بڑی توقعات وابستہ نہیں کی جاسکتیں تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ بجٹ میں کوئی شوبازی نہیں کی گئی، وسائل پیش نظر رکھتے ہوئے منصوبے بنائے گئے ہیں۔
بشارت جسپال نے کہا کہ حکومت نے تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر کیلئے جو رقوم مختص کی ہیں اگر وہ انہیں 100 فیصد استعمال کرنے میں کامیاب ہو گئی تو یہ بڑی کامیابی ہو گی، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ ہونا چاہیے۔ مہنگائی بڑا مسئلہ ہے، یہ کنٹرول نہ ہوئی تو اس سے حکومت کی ساکھ کو سخت دھچکا لگے گا۔ جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑاءچ نے کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کیلئے دکھاوے کیلئے بھاری رقوم مختص کی جاتی تھیں مگر خرچ 50فیصد سے بھی کم ہوتی تھیں حکومت نے جو رقوم اس بار مختص کی ہیں جو 122 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، اگر یہ 100 فیصد خرچ ہو گئی تواس سے پسماندہ خطے میں بہتری آئے گی۔
شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق نے کہا کہ حکومت نے جو ترقیاتی اہداف مقرر کیے ہیں اس پر تبصرہ سال کے آخر میں ہی ہو سکے گا۔ اعلانات تو پہلے بھی بہت ہوتے رہے مگر عمل نہیں ہوتا، دیکھتے ہیں حکومت بجٹ استعمال کرنے والی سرکاری انتظامی مشینری کو کتنا فعال بناتی ہے۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا کہ بجٹ دستاویزات پھاڑنے والے اراکین اسمبلی عوامی نمائندگی کے قابل نہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی ایسے رولز بنائیں جن کے تحت سرکاری دستاویزات کو پھاڑنا ایک جرم تصور کیا جائے، انہوں نے کہا کہ کاغذات عوام کے خون پسینے کی کمائی سے تیار ہوتے ہیں ان کی توہین نہیں ہونی چاہیے۔
تبصرہ