جب تک یہ نظام رہے گا ہمارے بچے قتل اور یتیم ہوتے رہیں گے: ڈاکٹر طاہرالقادری
فرشتہ کے والدین سے دلی ہمدردی ہے، اللہ انہیں صبر دے، مجرم عبرتناک انجام کے مستحق ہیں
زینب کے دلخراش واقعہ کے بعد امید بندھی تھی کہ شاید قانون نافذ کرنےوالے ادارے جاگ جائینگے
معطل کرنے یا او ایس ڈی بنانے سے کچھ نہیں ہو گا، پورے محکمے کی تشکیل نو کی ضرورت ہے
لاہور (23 مئی 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یہ نظام امن اور قانون پسند شہریوں کو قتل کرتا، ظلم اور ظالموں کو تحفظ دیتا ہے، جب تک یہ فرسودہ، گلا سڑا، متعفن نظام مسلط رہے گا ہمارے بچے قتل اور یتیم ہوتے رہیں گے۔ قصور کی ننھی بچی زینب کے دلخراش واقعہ کے بعد اسلام آباد کی فرشتہ مہمند کے ساتھ پیش آنے والی درندگی کا واقعہ قابل مذمت اور انتہائی تکلیف دہ ہے، اس واقعہ پر معصوم فرشتہ کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ انہیں صبرو تحمل دے اور مطالبہ کرتا ہوں کہ درندگی میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو عبرتناک سزا دی جائے، انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ قصور کی ننھی زینب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر پورا ملک سوگوار تھا اور توقع کی جارہی تھی کہ اب ہمارے بچوں کو تحفظ ملے گا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خواب غفلت سے جاگ جائیں گے مگر یہ سب خوش فہمی تھی، اس کے بعد بھی بچوں کو بہیمانہ طریقے سے قتل کرنے کے واقعات جاری ہیں، جو واقعہ میڈیا کی زینت بن جاتا ہے اس پر مذمتی بیانات آنا شروع ہو جاتے ہیں مگر درجنوں واقعات ایسے بھی ہیں جو میڈیا کی آنکھ میں نہیں آئے اور وہ واقعات ماضی کا حصہ اورقصہ بن گئے، انہوں نے کہا کہ ہر واقعہ کے پس پردہ پولیس کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی نظر آتی ہے، پولیس کا کام عوام کے جان و مال کو تحفظ دینا نہیں بلکہ مظلوموں کولوٹنا اور سیاسی ایجنڈوں کی تکمیل کرنا ہے، یہ پولیس اشرافیہ کے تحفظ کے لیے ہے کمزور طبقات کے لیے نہیں، دو چار پولیس والے معطل کرنے یا او ایس ڈی بنانے سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، پولیس کے پورے محکمے کی تشکیل نو کی ضرورت ہے۔
تبصرہ