جہاں بچے غیر محفوظ ہوں وہ معاشرہ مہذب نہیں ہو سکتا: خرم نواز گنڈاپور
فرشتہ مہمند کے کیس میں بھی زینب کیس کی طرح پولیس کی غفلت نظر آتی ہے
قاتل کو سرعام پھانسی دی جائے، شرقپور سکول میں بچی پر تشدد کی مذمت
لاہور (22 مئی 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ زینب کے قاتل کو پھانسی دینے سے امید بندھی تھی کہ بچیوں کے خلاف جرائم میں کمی آئے گی مگر ایسا نہیں ہو سکا، اسلام آباد کی معصوم بچی فرشتہ مہمند کے ساتھ پیش آنیوالے درندگی کے واقعہ نے ایک بار پھر پوری قوم کو غمزدہ کر دیا ہے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ فرشتہ مہمند کے واقعہ میں بھی پولیس کی بے حسی کھل کر سامنے آئی جس طرح زینب کے معاملے میں بروقت کارروائی نہیں کی گئی اس واقعہ میں بھی اسی روایتی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ فرشتہ مہمند کے قاتلوں کو سر عام پھانسی دی جائے اور زینب کیس کی طرح اس کیس میں بھی سپیڈی ٹرائل ہونا چاہیے۔
خرم نواز گنڈاپور نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کے ساتھ درندگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں ہر کیس میں پولیس، پراسیکیوشن کی نا اہلی نظر آتی ہے، بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو فوری اور کڑی سزا دینے کےلئے الگ سے خصوصی عدالت بنائی جائے جو صرف بچوں سے متعلق کیس نمٹائے۔ انہوں نے کہا کہ فرشتہ مہمند کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، انکے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے شرق پور کے سکول میں ٹیچرز کی طرف بچی کو الٹا لٹکا کر تشدد کے واقعہ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ذہنی مریض اساتذہ کا سکولوں کی بجائے نفسیاتی ہسپتالوں میں علاج کےلئے بھیجا جائے۔ بچوں پر تشدد کرنیوالے استاد نہیں قصاب ہیں، انہوں نے گوجرانوالا میں بھی گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس قوم کے بچے محفوظ نہ ہوں اور مختلف قسم کے استحصال اور تشددکا شکار ہوں اس معاشرے کو مہذب نہیں کہا جا سکتا۔
تبصرہ