نئے لوکل گورنمنٹ بل سے کرپٹ اشرافیہ کی باقیات سے نجات مل گئی: عوامی تحریک
بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، کارکنان تیاری کریں، میاں ریحان مقبول، عارف چودھری
آئین کے مطابق عوامی نمائندوں کو وسائل اور اختیارات ملے تو عوامی مسائل حل ہوں گے
ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کو تفتیش سے روکے جانے پر شدید تحفظات ہیں: رہنما
لاہور(6 مئی 2019ء )پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نئے لوکل گورنمنٹ بل کی منظوری کے حوالے سے ایک بات کی خوشی ہے کہ اشرافیہ کے کرپٹ نظام سے پنجاب کے عوام کو نجات مل گئی، اگرعوامی نمائندوں کو آئین کے مطابق انتظامی اختیارات اور وسائل ملے تو یقینا عام آدمی کے مسائل کو گھر کی دہلیز پر حل کرنے میں مدد ملے گی، عوامی تحریک نئے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، کارکنان تیاریاں شروع کر دیں، ان خیالات کا اظہار جنرل سیکرٹری پنجاب میاں ریحان مقبول، سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری، میاں عبدالقادر، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، صدر لاہور افضل گجر، شفاقت مغل، میاں افتخار،نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں کیا، میاں ریحان مقبول نے کہا کہ ماضی میں نام نہاد اشرافیہ نے 8 سال تک بلدیاتی اداروں کو تالے لگائے رکھے اور پھر سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کروایا مگر ان اداروں کے فنڈز سے صرف لاہور اور جاتی امراء کی تزئین و آرائش کی گئی، کروڑوں روپے جاتی امراء کی چار دیواری اور سڑکوں پر خرچ کر کے صوبہ کے 11 کروڑ عوام کا مالی انتظامی استحصال کیا گیا۔ عارف چودھری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکن بلدیاتی الیکشن کی تیاری بھی کریں اور تنظیم سازی پر بھی توجہ دیں، عوامی تحریک اس نظام کی اصلاح چاہتی ہے، بلدیاتی اداروں میں انقلابی تبدیلیوں کے بعد صوبائی اور وفاقی سطح پر بھی بنیادی تبدیلیاں لانا ہوں گی، انہوں نے کہا کہ اس نظام کے تحت عام آدمی کے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہوئے، ملک 30 ہزار قرضوں کے بوجھ تلے آیا اور انصاف عام آدمی کی پہنچ سے باہر نکل گیا، رہنماؤں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن فوری انصاف کا مطالبہ کیا اور کہا کہ غیر جانبدار جے آئی ٹی کو تفتیش سے روکے جانے پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، مظلوموں کو انصاف کی فراہمی نہ ہونے دینا بدترین ظلم اور زیادتی ہے۔
تبصرہ