انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے پہلی آواز صحافتی ایوانوں سے بلند ہوئی: ڈاکٹر طاہرالقادری
سانحہ ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد دھرنے میں پاکستان کا میڈیا مظلوموں کی آواز بنا
میڈیا کو بطور انڈسٹری کھڑا کرنے کیلئے حکومت ہمدردانہ اور ذمہ دارانہ پالیسیاں بنائے، گفتگو
لاہور (3 مئی 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ صحافت سوساءٹی کا آئینہ اور ریاست کا چوتھا ستون ہے، انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ہمیشہ پہلی آواز صحافتی ایوانوں سے بلند ہوئی، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور 2014 ء کے دھرنے میں پاکستان کا الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا مظلوموں کی آواز بنا۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے شعبہ نشر و اشاعت کے ذمہ داران اور سٹاف ممبران سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ فلاحی ریاست کی تشکیل اور حقیقی جمہوری معاشرے کے قیام اور اس کے استحکام میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے، ملک میں آمریت ہو یا جمہوریت صحافیوں نے اس کی بڑی قیمت چکائی، انتہائی نامساعد حالات میں بھی میڈیا سے وابستہ کارکنان صحافی، رپورٹرز، اینکرز اپنا قومی و ملی کردار ادا کررہے ہیں جس پر ہم انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتے ہیں اور میں ان کے مسائل و مشکلات کے حل کیلئے دعا گو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہر دور میں ہر شخصیت آزادی اظہار کی بات کرتی ہے مگر برداشت کوئی کوئی کرتا ہے، شعبہ صحافت کی طرف سے اخلاص اور نیک نیتی کے ساتھ مسائل کی نشاندہی کرنا ایک بڑی قومی، انسانی خدمت ہے، پاکستان کے صحافی باشعور، جراَت مند اور مشکل ترین حالات میں اپنے فراءض انجام دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جہاں میڈیا کو مثالی آزادی میسر ہو، میڈیا سے وابستہ صحافی قربانیاں دیتے اور اپنے لیے راستہ بناتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ صحافیوں کو ان کی ملازمتوں کا تحفظ اور ان کے اہل و عیال کو تعلیم، صحت اور علاج کی مفت سہولیات ملنی چاہئیں اور میڈیا کو بطور انڈسٹری پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے حکومت کو ہمدردانہ اور ذمہ دارانہ پالیسی مرتب کرنی چاہیے۔
تبصرہ