سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار تفتیش کا حق ساڑھے 4 سال بعد ملا: خرم نواز گنڈاپور
سانحہ ماڈل ٹاؤن شریف برادران کی منصوبہ بندی تھا
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزم شہباز شریف تا حال جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے
انسداد دہشتگردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کیلئے 22 مارچ کی تاریخ دی ہے
لاہور (10 مارچ 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی از سر نو تفتیش کیلئے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل مظلوموں کیلئے تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح ہے۔ رپورٹ سے حصول انصاف کی راہ میں حائل مشکلات کم ہونے کی امید ہے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں سنٹرل ورکنگ کونسل کے ماہانہ اجلاس سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کیلئے نئی تاریخ 22 مارچ مقرر کی ہے اور اے ٹی سی جج نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نئی جے آئی ٹی کی رپورٹ اے ٹی سی میں پیش کی جائے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکز ی ملزم نواز شریف اورشہباز شریف تا حال جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ہماری اطلاع کے مطابق شہباز شریف کو مسلسل طلب کیا جا رہا ہے اور وہ عذر پیش کر رہے ہیں تاہم مرکزی ملزم کا جے آئی ٹی کے روبرو بیان قلمبند کروانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی جے آئی ٹی کے ساتھ پورا قانونی تعاون کیا ہے ہم انصاف چاہتے ہیں، ہمارا ایک ہی مطالبہ تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو غیر جانبدار تفتیش کا حق ملے اور یہ حق سانحہ ماڈل ٹاؤن سے ساڑھے 4 سال گزرنے کے بعد ملا، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں اس امر میں ذرا برابر بھی شک نہیں ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن شریف برادران کی منصوبہ بندی تھا۔
تبصرہ