لورالائی، دہشتگردی قابل مذمت، سہولت کاروں کو عبرت کا نشان بنایا جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
فوجی عدالتوں کی مخالفت کرنیوالے ہوش کے ناخن لیں، دہشتگرد اور
انکے ہمدرد ابھی ختم نہیں ہوئے
پارلیمنٹ میں عوام کے تحفظ اور ملکی بقا کے سواہر مسئلے پر بحث ہو تی ہے
شہید افسران اور اہلکاروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں: سربراہ عوامی
تحریک
لاہور (29 جنوری 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لورالائی دہشتگردی کے اندوہناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں اور سہولت کاروں کے خلا ف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اور ان کے ہمدرد ابھی ختم نہیں ہوئے، فوجی عدالتوں کی مخالفت کرنیوالے ہوش کے ناخن لیں، فوجی عدالتوں کے بلا تاخیر فیصلوں کی وجہ سے انسانیت کے دشمن دہشتگرد خوف میں مبتلا تھے ۔ یہ خوف بدستور قائم رہنا چاہیے۔ شہید افسران اور اہلکاروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تعالیٰ شہدا کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔
انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ 10 سے زائد افراد کی شہادت ایک بڑا سانحہ ہے۔ پاکستان کے عوام مزید ایسے سانحات کے متحمل نہیں ہو سکتے، دہشتگردی کے خلاف 70 ہزار سے زائد جانی قربانیاں دی گئیں۔ ہزاروں شہری معذور ہوئے لیکن فورسز اور عوام نے سیسہ پلائی دیوار بن کر مقابلہ کیا اور دہشتگردوں کے مذموم عزائم کے سامنے جھکنے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد جرات مند عوام اور فورسز کا حوصلہ کمزور کر سکے اور نہ کر سکیں گے ۔ انشا اللہ تعالیٰ آخری فتح ان کی ہو گی اور انسانیت کے دشمن جہنم کا ایندھن بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور فورسز نے اپنے حصے کی قربانیاں بھی دیں اور کام بھی کیا، بقیہ کام حکومت اور پارلیمنٹ کا ہے ۔ پارلیمنٹ بلا تاخیر فوجی عدالتوں کو توسیع دے تاکہ انسانیت کے دشمن دہشتگرد بلا تاخیر اپنے انجام سے دوچار ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرے اور اس پر پارلیمنٹ میں بحث کروائی جائے۔ پارلیمنٹ میں عوام کے جان و مال کے تحفظ اور ملکی بقا کے امور کے سوا باقی ہر مسئلے پر بحث ہوتی ہے۔
تبصرہ